طوفان الاقصیٰ امریکی جنگ کے اثرات ختم کررہاہے،شیخ ناصری

0 184

شوریٰ علماءِ جعفریہ پاکستان کے زیراہتمام شوریٰ علماءِ جعفریہ کے سربراہ شیخ ہادی حسین ناصری کی قیادت میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنےمظلوم فلطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا جس میں علمائے کرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ طوفان الاقصیٰ اور صیہونی بربریت کیخلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔

اس موقع پر شوریٰ علماءِ جعفریہ کے سربراہ اور آیت اللہ العظمی شیخ محمد الیعقوبی کے وکیل شیخ ہادی حسین ناصری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طوفان الاقصیٰ بیس سالہ امریکی جنگ کے اثرات ختم کررہاہےاور حیرت انگیز طور پر شیعہ اور سنی کومزید متحد کرنے کا باعث بنا ہے شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا کہ غاصب صیہونی حکمرانوں کی کوشش ہے کہ فلسطنی مزاحمت کی کامیابی کو بھلایا جائےجو انہوںنے 7اکتوبر کے حملے میں حاصل کی ہے اور ابھی تک کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں جبکہ صیہونی حکومت محض اپنی شرمندگی چھپانے کیلئے شہری آبادیوں، ہسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں ، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنارہی ہے انہوںنے کہا کہ جنگ کے تمام تر اُصولوں کو بالائے طاق رکھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنانا اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر اُتر آنا انتہائی گھنائونا فعل ہے ۔

شیخ ناصری نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کیلئے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا تھا اور آئندہ بھی کھڑا رہیگااورپاکستانی عوام بھی کبھی قبول نہیں کرینگے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں کبھی بہتری آئے کیونکہ پاکستان نے صیہونی حکومت کو شروع سےدن نہ کبھی قبول کیا تھا نہ کیا ہے اور نہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارا چنار(کرم ایجنسی) میں مومنین کیخلاف ہونیوالے ظلم و بربریت کو روکا جائے اور شیعہ مسلمانوں کو تحفظ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

شیخ ہادی حسین ناصری کے خطاب کے بعد ترجمان شوریٰ علمائے جعفریہ پاکستان علامہ غلام مصطفیٰ انصاری نے قرارداد پیش کی ۔ جس میں مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین مکمل طور پر فلسطینیوں کا ہے اور کسی کو بھی حق حاصل نہیں کہ وہ اُن کی سرزمین کا ایک انچ بھی ہتھیائے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو مکمل آزاد ی دلوائی جائے تاکہ وہ اپنی مرضی کی زندگی بسر کر سکیںاور صیہونیوں کی ظلم و بربریت کا نشانہ نہ بن سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان (جوکہ دنیا بھر میں ایک مضبوط ترین حکومت سمجھی جاتی ہے)سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ او آئی سی کے ذریعے اپنا بھرپور رول ادا کرتے ہوئے فلسطینیوں کی آواز بنیں اور ہر حوالے سے صیہونی حکومت کا مکمل بائیکاٹ کریںتاکہ مسلمہ اُمہ کی یکجہتی اقوام عالم پر واضح ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس اجتماع کے ذریعےحکومت پاکستان کے توسل سے اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال شروع کرے اور غزہ میں ہونیوالی ظلم و بربریت(جس میں خواتین، بچے، پناہ گزین اور عام شہری شہید ہورہے ہیں) کا خاتمہ یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قرارداد کے ذریعے اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب منیر اکرم کے غزہ کی صورت حال پر بیان کی مکمل اور موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے آخر میں پارا چنار(کرم ایجنسی) میں ہونیوالی دہشتگردی اورپاکستانی شیعہ مسلمانوں کی قتل و غارت پر میڈیا کی خاموشی قابل افسوس امر قراردیا اُن کا کہنا تھا کہ ایک اسلامی حکومت میں اتنی بڑی تعداد میںمسلکی بنیاد پر کسی مسلک کے افراد کو شہید کردیا گیالیکن اُس معاملے کے حل کیلئےفوری اقدامات نہ اُٹھا ئےجانا افسوسناک ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اور سیکورٹی ادارے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے کرم ایجنسی میں مومنین کے مکمل تحفظ کیلئے بھرپوراقدامات اُٹھائیں تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوسکیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.