انسان کو بہرصورت اپنے روحانی پہلو کی طرف لوٹنا ہو گا، شیخ ناصری
وکیل مرجع عالی قدر آيت الله العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی (حفظہ اللہ) وسربراہ شوریٰ علماء جعفریہ پاکستان علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ انسان کو بہرصورت اپنے روحانی پہلو کی طرف لوٹنا ہوگا، اس سے قبل کہ مادیت کا بے رحم طوفان اسے اپنی لپیٹ میں لے لے۔
انسانی زندگی میں روحانیت ایک ایسا جوہر ہے جو راحت قلب و جاں ہے اور ذہنی سکون کا باعث بنتا ہے جبکہ اخلاق کو نکھار کر زندگی کو بلند مقصد سے جوڑ دیتا ہے۔
علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ اس دورِ جدید میں مادیت کا غلبہ اس درجہ بڑھ چکا ہے کہ روحانی اقدار پسِ پشت جا رہی ہیں اور انسان صرف دنیاوی فائدے اور مادی ترقی کے پیچھے بھاگ رہا ہے۔ اگر ہم نے اپنے روحانی پہلو کو نظر انداز کیا اور اس کی طرف سنجیدگی سے رجوع نہ کیا تو یہ بے لگام مادیت ہمیں اپنی لپیٹ میں لے کر احساسِ زیاں سے بھی محروم کر دے گی۔ اس لیے اشد ضروری ہے کہ ہم اپنی روحانی تربیت، قلبی تزکیہ اور باطنی سکون پر توجہ مرکوز کریں اور ایک توازن، معنویت اور حقیقی خوشی کے ساتھ بھرپور زندگی گزار سکیں۔
علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ مغرب اسلام سے اس لیے خوفزدہ ہے کہ یہ انسان کے روحانی اور مادی پہلوؤں کے درمیان کامل توازن قائم کرتا ہے، جہاں روحانی تسکین محرومی نہیں بلکہ تکمیل کا ذریعہ بنتی ہے۔