کچھ لوگ پاکستان میں ترک اسلام کو فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں، شیخ ناصری
وکیل مرجع عالی قدر آيت الله العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی (حفظہ اللہ) وسربراہ شوریٰ علماء جعفریہ پاکستان علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ کچھ لوگ پس پردہ پاکستان میں ترک اسلام کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ترک اسلام یا غیر روایتی اسلامی عقائد کو فروغ دینے کی کوششیں اسلام اور مسلمانوں دونوں کیلئے تشویشناک حد خطرناک ہیں۔
پاکستانی معاشرہ میں اسلامی تعلیمات کو مغربی یا غیر روایتی نظریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے جو نوجوان نسل کو لادینیت کی طرف لے جا رہی ہے۔مختلف مبہم اور غیر منطقی تاویلیں پیش کر کے کچھ لوگ مسلمانوں کے بنیادی عقائد اور اصولوں میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ پاکستان ترکی نہیں ہے، اور ہمیں اپنے اسلام پر فخر ہے ہمارا نوجوان رسول اللہ ﷺ اور اسلام سے عشق رکھتا ہے۔ترک حکومت یا ترکی کے موجودہ رہنماؤں کی مذہبی تشریحات اور پالیسیاں ہمارے لیے قابلِ تقلید نہیں۔ترک حکومت نے اپنی قیادت میں ایک نئی طرز کی مخصوص اسلامی شناخت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے اور بعض حلقے ڈرامائی انداز میں اس ماڈل کو پاکستان میں نافذ کرنے کی بات کرتے ہیں۔
علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ ہمارے میڈیا کا کردار ترک اسلام کو فروغ دینے میں مشکوک ہے۔عثمانی خلافت ختم ہو چکی ہے اور نہ یہ ثقافتی طور پر واپس آئے گی اور نہ ہی سیاسی طور پر اس لیے ہمیں اپنے ہی معاشرہ میں حقیقی اسلامی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے غیروں کی اندھی تقلید سے پرہیز کرنا چاہیے۔