سوچ کی نئی قسم ’سسٹم 0‘ کیا ہے؟

0 14

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انسان اور نئی ٹیکنالوجیز مل کر ایک نئے قسم کا فہم تشکیل دے سکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق یہ نئی قسم کی سوچ دماغ کے باہر موجود ہوتی ہے لیکن اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کر دیتی ہے۔

اس آئیڈیا کی بنیاد ڈینیئل کینمن کی کتاب کے مشہور خیال سسٹم 1 اور سسٹم 2 کی سوچ کے خیال پر ہے۔ اس خیال کے مطابق سوچ کے دو پہلو ہوتے ہیں سسٹم 1 تیز اور جذباتی ہوتا ہے جبکہ سسٹم 2 سست اور محتاط ہوتا ہے۔

اب اٹلی کی ایک جامعہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے ایک نئی قسم کی سوچ ’سسٹم 0‘ کا خیال پیش کیا جس کے متعلق ان کا خیال ہے کہ یہ ہمارے سوچنے کے انداز کو ڈرامائی انداز میں بدل سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ سوچ مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں پر انحصار رکھتی ہے اور دماغ کے باہر ہوتی ہے، البتہ اس کا تعلق دماغ سے ہوتا ہے۔

یہ تحقیق اے آئی کا موازنہ کسی کمپیوٹر کے بیرونی ڈرائیو سے جُڑ سکنے اور اس میں موجود ڈیٹا کو استعمال کر سکنے کی صلاحیت سے کرتی ہے۔ اس ہی طرح انسان بھی اے آئی کو معلومات کو اکٹھا کرنے اور چھان بین کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ تاہم، حتمی کنٹرول اور سوچنے کا اختیار انسان کے پاس ہی ہوگا۔

البتہ، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر تنقیدی فکر کی مشق کے بغیر ہم سسٹم 0 پر انحصار کریں گے تو یہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

سائنس دانوں نے سسٹم 0 کے متعلق خیال جرنل نیچر ہیومن بیہیویئر میں شائع ایک مقالے میں پیش کیا۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.