ایلون مسک کی کمپنی کا انسان کے دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرنے کا کامیاب تجربہ
نیورالنک نے پہلی بار انسانی دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، 28 جنوری کو نیورالنک نے پہلے انسان کے دماغ میں چپ نصب کی۔
ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں انہوں نے بتایا کہ جس فرد کے دماغ میں چپ کو نصب کیا گیا، وہ صحتیاب ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے کمپنی کو گزشتہ سال انسانوں کے دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرنے کے کلینیکل ٹرائل کی اجازت دی تھی۔
ایلون مسک کے مطابق اولین ٹرائل کے ابتدائی نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں جس دوران نیورونز کی سرگرمیوں میں اضافے کو دیکھا گیا۔
امریکا نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق نیورونز کی سرگرمیوں میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ خلیات برقی اور کیمیائی سگنلز کو دماغ اور جسم میں تفصیلات بھیجنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ایلون مسک کے مطابق نورالنک کی پہلی ڈیوائس کو ٹیلی پیتھی کا نام دیا گیا ،انہوں نے بتایا کہ اس چپ کی مدد سے لوگ اپنے خیالات کے ذریعے لگ بھگ ہر ڈیوائس کو استعمال کر سکیں گے۔
ابتدا میں یہ چپ ہاتھوں پیروں کو استعمال کرنے سے معذور افراد کے دماغ میں نصب کیا جائے گا،نیورالنک کی جانب سے ٹرائل میں دیکھا جائے گا کہ وائرلیس کمپیوٹر چپ انسانوں کے لیے کس حد تک محفوظ ہے۔
ٹرائل کے دوران چپ کی افادیت کا تجزیہ بھی کیا جائے گا، اس چپ پر کافی عرصے سے کام کیا جارہا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ چپ سے معذور افراد پھر حرکت اور بات کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔