گوگل انکوگینٹو موڈ کے استعمال کے مقدمے پر اربوں ڈالرز کا تصفیہ کرنے کیلئے تیار

0 207

نکوگنیٹو موڈ استعمال کرنے پر اگرچہ براؤزر آپ کی ہسٹری، بک مارکس امپورٹ یا کسی بھی آن لائن اکاؤنٹ کی لاگ ان تفصیلات کو ریکارڈ (کوکیز) نہیں کرتا، مگر اس سے آپ کی شناخت نہیں چھپتی یعنی آپ کا ڈیٹا اوپن کی جانے والی ویب سائٹ میں محفوظ ہوجاتا ہے۔

ویب سائٹس کو چھوڑیں آپ کے آفس نیٹ ورک پر بھی ویب سرگرمیوں کو انکوگنیٹو موڈ میں چھپایا نہیں جاسکتا،یہی وجہ ہے کہ گوگل نے ایک مقدمے میں عدالت سے باہر تصفیہ کرلیا ہے۔

انکوگینٹو موڈ کے دوران کمپنی کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کو ٹریک کیا جاتا ہے،2020 میں دائر کیے گئے اس مقدمے میں کمپنی سے صارفین کا ڈیٹا ٹریک کرنے پر 5 ارب ڈالرز کا ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

مقدمے میں کہا گیا تھا کہ انکوگینٹو موڈ استعمال کرنے سے صارفین کو یہ غلط احساس ہوتا ہے کہ ان کی آن لائن سرگرمیوں کو گوگل کی جانب سے بھی ٹریک نہیں کیا جا سکتا۔

مگر مقدمے کے لیے جمع کرائی گئی دستاویزات میں گوگل کی اندرونی ای میلز کی تفصیلات سے معلوم ہوا کہ انکوگینٹو موڈ استعمال کرنے والے صارفین پر نظر رکھی جاتی ہے تاکہ ویب ٹریفک کا علم ہو سکے اور اشتہارات فروخت کیے جاسکیں۔

عدالتی دستاویزات سے تصدیق ہوتی ہے کہ گوگل کے وکلا نے اس مقدمے پر ایک ابتدائی معاہدے پر اتفاق کیا ہے،مقدمہ دائر کرنے والوں کے وکیلوں کی جانب سے فی صارف کم از کم 5 ہزار ڈالرز کی زرتلافی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مجموعی طور پر یہ رقم کم از کم 5 ارب ڈالرز ہوسکتی ہے مگر زیادہ امکان یہی ہے کہ اس کم رقم میں معاملات طے پا جائیں،ابتدائی معاہدے میں ابھی کسی رقم کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

یہ تصفیہ اس وقت ہوا ہے جب گوگل کی جانب سے اس درخواست کو مسترد کیا گیا تھا کہ اس مقدمے کا فیصلہ ایک جج کی جانب سے کیا جائے،اب اس مقدمے کی سماعت جیوری کے زیرتحت اگلے سال شروع ہوگی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.