کیا سوشل میڈیا سے ذہنی صحت کو نقصان پہنچتا ہے؟ نئی تحقیق
انٹرنیٹ بشمول اسمارٹ فونز اور سوشل میڈیا ایپس کا بہت زیادہ استعمال ذہنی صحت کو نقصان پہنچاتا ہے،مگر آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹیٹیوٹ کی نئی تحقیق میں اس خیال کو مسترد کیا گیا ہے۔
اس تحقیق میں دنیا بھر کے افراد میں انٹرنیٹ کے استعمال اور ذہنی صحت پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا،اس تحقیق کے لیے 168 ممالک کے 15 سے 89 سال کی عمر کے 24 لاکھ افراد کے 2005 سے 2022 تک ذہنی صحت کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسے شواہد نہ ہونے کے برابر ہیں جن سے ثابت ہوتا ہو کہ انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔
ہم نے ٹیکنالوجی اور ذہنی صحت کے مسائل کے درمیان تعلق ڈھونڈنے کے لیے سخت محنت کی مگر دریافت نہیں کرسکے،تحقیق کے دوران 2000 سے 2019 کے درمیان 200 ممالک میں ذہنی صحت کے مسائل جیسے ڈپریشن اور انزائٹی کی شرح کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال بھی کی گئی۔
اس ڈیٹا کا موازنہ اس عرصے میں انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح سے کیا گیا،محققین کے مطابق تحقیق میں ایسے شواہد نہیں مل سکے جو اس خیال کو درست ثابت کرتے ہوں کہ انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجیز جیسے اسمارٹ فون سے دنیا بھر میں لوگوں کی شخصیت یا ذہنی صحت کو نقصان پہنچتا ہے۔
ہمیں ایسے شواہد نہیں ملے جن سے ثابت ہوتا ہو کہ مخصوص عمر کے افراد جیسے نوجوانوں کی ذہنی صحت کو انٹرنیٹ کے زیادہ استعمال سے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
محققین نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ڈیٹا کے حوالے سے شفافیت کو یقینی بنائیں، انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز کے اثرات کے حوالے سے تحقیقی کام زیادہ نہیں ہوتا کیونکہ کمپنیوں کی جانب سے ڈیٹا کو چھپا کر رکھا جاتا ہے، جو کسی تحقیق کے لیے ضروری ہوتا ہے۔