میٹا نے بچوں کو اپنے پلیٹ فارمز ان کا عادی بنا یا، انکشاف
انسٹا گرام اور فیس بک کی سرپرست کمپنی میٹا کی جانب سے دانستہ طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہےکہ بچے انہیں استعمال کرنے کے عادی ہو جائیں اور اس کی جانب سے کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس کو برقرار رکھا گیا۔
یہ بات میٹا کے خلاف متعدد امریکی ریاستوں کی جانب سے دائر مقدمے کی دستاویزات میں سامنے آئی،یہ مقدمہ اکتوبر 2023 کے آخر میں دائر کیا گیا تھا اور اب اس کی نئی قانونی دستاویزات سامنے آئی ہیں۔
دستاویزات میں کمپنی کی ایک اندرونی ای میل کا حوالہ بھی دیا گیا جس میں میٹا کے ملازمین کے درمیان ایک 12 سالہ بچی کے 4 اکاؤنٹس پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا جن کو بچی کی ماں کی شکایات کے باوجود ڈیلیٹ نہیں کیا گیا۔
ملازمین نے اس بارے میں فیصلہ کیا کہ اکاؤنٹس کو چھوڑ دیا جائے کیونکہ کمپنی کے نمائندگان یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ صارف کم عمر ہے،خیال رہے کہ فیس بک یا انسٹا گرام اکاؤنٹ بنانے کے لیے کم از کم عمر 13 سال رکھی گئی ہے۔
دستاویزات میں بتایا گیا کہ 2021 میں میٹا کو 13 سال سے کم عمر صارفین کے حوالے سے 4 لاکھ 2 ہزار رپورٹس موصول ہوئیں مگر ان میں سے صرف ایک لاکھ 64 اکاؤنٹس کو معطل کیا گیا۔
امریکی ریاستوں کے مطابق یہ اور اس طرح کے دیگر واقعات چلڈرنز آن لائن پرائیویسی اینڈ پروٹیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی پر مبنی ہیں، جس کے تحت سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے بچوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے سے قبل والدین کی اجازت لینا ضروری ہے۔