ژالہ باری کیوں ہوتی ہے؟ اولے کیسے بنتے ہیں؟ پورا عمل جانیے
گزشتہ دنوں اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ شدید ژالہ باری ہوئی اور کئی علاقوں میں بڑے سائز کے اولے پڑے۔
شدید ژالہ باری کے باعث گاڑیوں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ بارش کے ساتھ طوفانی ہواؤں کی وجہ سے کئی درخت بھی جڑوں سے اکھڑ گئے۔
بڑے سائز کے اولے پڑنے کی وجہ سے شہریوں کا کافی قیمتی نقصان ہوا۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں ژالہ باری کیسے اور کیوں ہوتی ہے، اولے کیسے بنتے ہیں ،چھوٹے اولوں سے بہت بڑے سائز کے اولے کیسے وجود میں آتے ہیں؟
اس تحریر میں سمجھتے ہیں کہ اس پورے عمل کے پیچھے کون سی سائنسی وجوہات ہیں۔
موسمیاتی سائنس کےمطابق اولے فضا میں موجود گرج چمک کے طوفان کے دوران بنتے ہیں۔
یہ تھنڈر اسٹارم اس وقت وقوع پزیر ہوتا ہے جب سطح زمین کے قریب گرم اور نم دار ہوا بلند ہو کر اوپری ٹھنڈی فضا سے ٹکراتی ہے۔
گرم ہوا بلند ہو کر اپ ڈرافٹس بناتی ہے، اپ ڈرافٹس ہوا کی بلند ہوتی لہریں ہیں جو پانی کے قطروں کو گرج چمک کے طوفان میں بہت اوپر کو لے جاتی ہیں۔
تھنڈر اسٹارم کے اوپری حصوں میں جہاں درجہ حرارت نقظہ انجماد سے کافی نیچے ہوتا ہے، یہ قطرے برف بن کر چھوٹے اولوں کی صورت اختیار کرجاتے ہیں، پھر طوفان کے اندر یہ اولے اوپر نیچےجھولتے رہتے ہیں، اوپر جاتے وقت مزید ٹھنڈے قطرے ان اولوں سے چمٹتے رہتے ہیں اور اولے کا سائز بڑا ہوتا رہتا ہے۔
کئی بار دہرائے گئے اس عمل کے نتیجے میں اولے کا سائز بڑھتا رہتا ہے، بالآخر جب ہوا کی لہروں کے لیے اولوں کو سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے تو اولے زمین کی طرف آنا شروع ہو جاتے ہیں۔