کل ایسا کیا ہوا جو 10 سالوں میں صرف ایک بار ہوتا ہے؟
کل یعنی 12 جنوری کو ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جو 10 سالوں میں صرف ایک بار ہوتا ہے اور وہ بھی نایاب ہے۔
ماہرین نے پیشگوئی کی ہے ایک انتہائی بڑے پہاڑ جتنی خلائی چٹان زمین کے قریب سے گزرے گی جس کا مشاہدہ گھر سے عام ستاروں کی دوربین یا لائیو اسٹریم میں کیا جاسکتا ہے۔
ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے مطابق ایلنڈا نامی سیارچہ 4.2 کلومیٹر چوڑا ہے اور اس کی چوڑائی تقریباً امریکی شہر مینہیٹن جتنی ہے۔
خلائی چٹان کو زمین کے قریب ترین فاصلے تک آنے میں کئی دہائیاں لگیں ہیں۔ یہ فاصلہ دنیا سے 7.6 ملین میل کا، یعنی زمین اور چاند کے درمیان اوسط فاصلے سے تقریباً 32 گنا زیادہ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے بعد ممکن ہے کہ ایسے سیارچوں کو 2087 تک زمین کے قریب قریب نہیں دیکھا جاسکے گا۔