فلسطینی عوام کے عالمی یوم یکجہتی پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ علاقے میں ان کے بنیادی مقاصد ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ دور ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیویارک کے مرکزی دفتر میں منعقدہ تقریب میں اقوام متحدہ کی معاون سیکرٹری جنرل امینہ جے محمد نے گوتیرس کا خط پڑھ کر سنایا۔
گوتیرس نے اپنے خط میں لکھا کہ یہ سال کو منانا خاص طور پر دردناک ہے کیونکہ بنیادی مقاصد ماضی کے مقابلے میں بہت دور ہیں۔
خط کے مطابق ایک سال سے زیادہ عرصے میں اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں غزہ کو ریزہ ریزہ کردیا گیا، اس دوران زیادہ تر خواتین اور بچوں سمیت 43 ہزار سے زائد شہریوں کو موت کی نیند سلادیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انسانی بحران ہر روز مزید خراب سے خراب تر ہورہا ہے، یہ بہت ہی خوفناک اور معاف نہیں کیا جا سکتا۔
اپنے خط میں سیکرٹری جنرل نے لکھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے امن اور سلامتی کے ساتھ ایک دوسرے کے قریب رہنے اور القدس دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت ہونے کے لیے دو ریاستی حل کی طرف واپسی میں پیش رفت کا وقت بہت پہلے گزر چکا ہے۔
خط میں اُنہوں نے کہا کہ مشرقی قدس اور زیر قبضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی بمباری، آباد کاریوں کا پھیلاؤ، بے دخل کرنا، مکانات کی تباہی، آباد کاروں کی طرف سے تشدد اور ضم کی دھمکیاں مزید درد اور ظلم کا باعث بن رہی ہیں۔
گوتیرس نے کہا کہ فلسطینی عوام کے ”امن، سلامتی اور عزت کے ساتھ رہنے کے حقوق” کی اقوام متحدہ مسلسل حمایت جاری رکھے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر فلسطینی عوام کے لیے جان بچانے والی انسانی امداد کی مکمل حمایت کا مطالبہ کرتا ہوں۔