سعودی عرب نے مغربی کنارے پر خودمختاری مسلط کرنے کے اسرائیلی بیانات پر سعودی کابینہ نے تشویش کااظہارکیاہے ۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والے واقعات، خاص طور پر فلسطینی علاقوں کی صورت حال میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے قتل عام نیز امدادی اور انسانی ہمدردی کے اداروں کو نشانہ بنانے اور برادر فلسطینی عوام کیخلاف جاری خلاف ورزیوں کے بارے میں عالمی برادری سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزراء کی کونسل نے مغربی کنارے پر غاصبانہ خودمختاری مسلط کرنے اور بستیوں کی تعمیر اور توسیع کے حوالے سے انتہا پسند اسرائیلی بیانات کی سنجیدگی، امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے اور خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرے کا اعادہ کیا، بیانات میں بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
اجلاس میں دوطرفہ اور اجتماعی سطح پر دنیا بھر کے ممالک میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مملکت میں اعلیٰ حکام کی مجموعی بات چیت پر تبادلہ خیال کیا گیا، رواں ہفتے سعودی حکام کی عالمی سطح پر ہونے والی ملاقاتوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے، مختلف شعبوں میں مشترکہ ایکشن پلان کو وسیع تر افق تک پہنچانے اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اجلاس میں ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی روسی فیڈریشن کے صدر ولادیمیر پوتین اور فرانسیسی جمہوریہ کے صدر مانویل میکروں کے درمیان ہونے والی دو فون کالز اوران میں ہونے والی بات چیت کا جائزہ لیا گیا۔
اس کے علاوہ سعودی وزراء کونسل کے اجلاس نے اس بات کی تصدیق کی کہ سعودی گرین انیشیٹو فورم کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد آئندہ ماہ تین اور چار دسمبر کو کیا جائے گا۔