ترکیہ کا لبنان سے متعلق اہم فیصلہ

0 5

اسرائیلی حملوں کے بعد ترکیہ کی پارلیمنٹ نے لبنان میں امن مشن میں ایک سال کی توسیع کر دی۔

خبر ایجنسی کے مطابق ترکیہ نے لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار بڑھاتے ہوئے پیس مشن میں ایک سال کی توسیع دے دی۔

اسرائیل کی جانب سے امن فوج پر فائرنگ کے واقعات پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اپنی ہی امن فوج کی حفاظت نہیں کر سکتی تو یہ شرمناک اور تشویشناک ہے۔

یواین سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کےنام پیغام میں نیتن یاہو نےکہا کہ اقوام متحدہ کی فوج کو فوری لبنان کی سرحد سے ہٹایا جائے، کئی مرتبہ کی وارننگ کے باوجود امن فوج لبنان کی سرحد سےنہیں گئیں، اقوام متحدہ کا امن مشن حزب اللہ کوانسانی ڈھال مہیا کر رہی ہیں۔

اسرائیلی حملوں میں اب تک لبنان سرحد پر یواین فورسز کے پانچ اہلکار زخمی ہو چکے ہیں۔ حملوں کےباوجود اقوام متحدہ کی امن فوج نے سرحد چھوڑنےسے انکار کر دیا ہے۔

لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کے اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کو لبنان کی سرحد سے ہٹانے کے مطالبے پر تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیروت نیتن یاہو کے موقف اور UNIFIL کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مشن نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) کے دو امن فوجی ایک مشاہداتی ٹاور کے قریب ہونے والے دو دھماکوں کے بعد زخمی ہو گئے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ ایک سنجیدہ پیش رفت ہے، اور UNIFIL اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور املاک کی حفاظت اور سیکورٹی کی ضمانت ہونی چاہیے اور یہ کہ اقوام متحدہ کے احاطے کی ناقابل تسخیریت کا ہر وقت احترام کیا جانا چاہیے۔

امن فوجیوں پر کوئی بھی جان بوجھ کر حملہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ زخمی امن فوجیوں میں سے ایک کو قریبی شہر ٹائر کے اسپتال لے جایا گیا جب کہ دوسرے کا جائے وقوعہ پر ہی علاج کیا گیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.