امریکی صدر کی جانب سے صیہونی وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطے کے بعد صیہونی حکومت کیلئے خطے میں مزید فوجی بھیجنے کا فیصلہ کرلیاگیا۔
امریکی صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطے میں صیہونی حکومت کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون حملوں سے بچانے کیلئے مزید دفاعی سامان بھیجنے پر بھی بات چیت کی گئی۔
وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ ایران، حماس، حزب اللہ اور حوثیوں سے صیہونی حکومت کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایران اور لبنان میں صیہونی حملوں کے بعد خطے میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے روزویلٹ نامی جنگی بحری بیڑہ بھی خلیج فارس میں پہنچا دیا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق بحری بیڑے کے ساتھ 6 میزائل بردار جہاز بھی موجود ہیں جبکہ مشرقی بحیرہ روم میں 5 امریکی جنگی بحری جہاز پہلے سے ہی تعینات ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی جاسوس طیاروں کی شام، لبنان اور صیہونی حکومت کی ساحلی پٹیوں پر پرواز کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی بحریہ کے جاسوس طیاروں نے شام، لبنان اور صیہونی حکومت کی ساحلی پٹی پر 4 گھنٹے تک پرواز کی اور انٹیلی جنس ڈیٹا جمع کیا۔