منامہ میں یہودی محلے کی تعمیر دین، قوم، منطق اور آزادی سے متصادم ہے، شیخ عیسی قاسم

0 510

پاک نیوز، بحرین کے شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے آل خلیفہ رژیم کی جانب سے دارالحکومت منامہ میں یہودی محلہ تعمیر کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اسلامی اور عرب تشخص کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا: "منامہ میں یہودی محلے کی تعمیر کا مطلب وطن کی تاریخ میں تحریف ایجاد کرنا اور شہریوں کے حقیقی تشخص کو پامال کرنا ہے۔ اسی طرح یہ اقدام ملک میں اسرائیلی قبضے کی راہ ہموار کرنے کا باعث بنے گا۔” انہوں نے مزید کہا: "یہ عمل بحرینی عوام پر ظلم ہے اور ان سے ان کی سرزمین میں ان کے حقوق چھیننے کے مترادف ہے۔ یہ فیصلہ قوم، دین، حقیقت کی منطق اور بشری آزادی سے بھی متصادم ہے۔” یاد رہے آل خلیفہ رژیم نے اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے بعد دارالحکومت منامہ میں ایک یہودی محلہ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

آگاہ ذرائع کے بقول اس منصوبے کے تحت منامہ کے پرانے شہر کا 40 فیصد حصہ یہودیوں سے مخصوص کر دیا جائے گا اور وہاں تمام راستوں اور عمارتوں پر یہودی علامات نصب کئے جائیں گے۔ اس مقصد کیلئے بحرینی حکومت بھاری قیمت پر منامہ کے قدیم محلوں میں زمین اور عمارتیں خریدنے میں مصروف ہے۔ بحرین کے نائب وزیر خارجہ عبداللہ بن احمد آل خلیفہ نے واضح طور پر اعلان کیا ہے: "ہم اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے پر شرمسار نہیں ہیں اور چوری چھپے کام نہیں کریں گے۔” بعض ماہرین کا خیال ہے کہ آل خلیفہ رژیم امریکہ اور برطانیہ جیسے مغربی ممالک، اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم اور بعض خلیجی عرب ممالک کی مدد سے بحرینی عوام کی انقلابی تحریک کو دیوار سے لگانے کی کوشش میں مصروف ہے اور غاصب صہیونی رژیم کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اسی مقصد کے تحت انجام پا رہا ہے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.