غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بار بار ویٹو کرنا بلاجوازہے : مصر
مصر نے غزہ میں جاری جنگ روکنے لیے انسانی بنیادوں پر سلامتی کونسل میں پیش کی گئی جنگ بندی کی قراردادوں کو امریکا کی طرف سے بار بار ویٹو کرنے کی مذمت کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق جمعرات کو برازیل میں جی ۔20اجلاس کے موقع پر مصری وزیر خارجہ سامح شکری اور امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے درمیان ملاقات کے دوران شکری نے امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ غزہ میں بدترین انسانی المیہ رونما ہو چکا ہے اور فوری جنگ بندی کی اشد ضرورت ہے، غزہ میں جنگ بندی روکنے کے لیے امریکی ویٹو کا استعمال بلا جوازہے، یہ امر انتہائی افسوس ناک ہے کہ امریکا غزہ میں جنگ بندی کی قراردادوں کو بار بار ناکام بنا رہا ہے۔
مصری وزارت خارجہ کے ترجمان سفیر احمد ابو زید نے بتایا کہ ملاقات میں غزہ کی پٹی کی صورت حال سے متعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر مصری وزیر خارجہ نے مکمل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی غزہ میں جاری جنگ میں عام شہریوں کی اموات کو روکنے، علاقائی کشیدگی کم کرنے ، قیدیوں کی رہائی کے لیے نتیجہ خیز مذاکرات کرنے اور قضیہ فلسطین کے دیر پا حل کے لیے بہترین آپشن ہے۔
انہوں نے اپنے امریکی ہم منصب کو بتایا کہ مصر اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور فلسطینی رفح پر کسی بھی بڑے پیمانے پر حملے کے نتیجے میں ہونے والے سنگین خطرات سے خبردار کرتا ہے۔
قبل ازیں مصر اور سعودی عرب نے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کر دیا تھا۔