ویانا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ایران کے نئے نمائندے کی تعیناتی

صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نئے سفیروں اور مختلف اداروں میں ایرانی نمائندوں کی تقرریاں وزارت خارجہ کے منطقی اور پیشہ وارانہ امور میں سے ہیں۔

0 557

اسلامی جمہوریہ ایران نے ”ویانا” میں بین الاقوامی اداروں اور ایٹمی توانائی ایجنسی میں ”محسن نذیری اصل” کو اپنے نئے نمائندے کے طور پر تعینات کیا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کی تجویز اور صدر آیت‌ الله سید ابراهیم رئیسی کی تائید کے بعد ”محسن نذیری اصل” کو آسٹریا کے شہر ویانا میں اقوام متحدہ اور ایٹمی توانائی ایجنسی میں ایران کے نئے سفیر اور مستقل نمائندے کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ انہیں کاظم غریب آبادی کی جگہ تعینات کیا گیا ہے۔ غریب آبادی گذشتہ سال عدلیہ کے بین الاقوامی مشیر اور انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ کے طور پر تعینات کئے گئے تھے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سوموار کے دن پچیس جولائی کو صحافیوں کے ساتھ ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ”ویانا” میں بین الاقوامی اداروں میں ایران کے نمائندوں کی تعیناتی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نئے سفیروں اور مختلف اداروں میں ایرانی نمائندوں کی تقرریاں وزارت خارجہ کے منطقی اور پیشہ وارانہ امور میں سے ہے اور یہ نئی تقرریاں اور انتخاب بھی اسی عمل کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی تعیناتیاں ہوچکی ہیں، خوش قسمتی سے تمام امور طے اور صدر مملکت سے ملاقاتیں انجام پا چکی ہیں اور مقررہ منصوبوں کے مطابق عہدیداران اپنی ذمے داریوں کو ادا کرنے کے لئے روانہ ہوچکے ہیں۔ ویانا میں بھی ایران کی نمائندگی کا انتخاب ہوچکا ہے اور وہ بہت جلد اپنا کام شروع کر دیں گے۔ مسٹر غائبی بھی ہمارے اچھے سفارتکار ہیں، ان کی صلاحیتوں سے بھی فائدہ اٹھایا جائے گا۔ محسن نذیری نے امیر عبداللہیان سے ملاقات میں سفر کے آغاز سے لے کر اپنی ماموریت تک مدت ملازمت کے دوران اپنے تمام منصوبوں کے بارے میں وزیر خارجہ سے رہنماء اصولوں اور سفارشات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ محسن نذیری نے لاء میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے اور ویانا میں تعیناتی سے قبل وہ جنیوا میں یورپی یونین کے دفتر میں ایران کے مستقل نمائندے اور سفیر کے طور پر کام کرچکے ہیں۔ وہ بین الاقوامی اداروں میں مختلف جگہوں پر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ اس سے قبل ایک وزارت کے مشیر اور شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی قانونی اور بین الاقوامی پیروی کے لیے خصوصی کمیٹی کے سربراہ کے طور پر کام کرچکے ہیں۔ وہ وزارت خارجہ کے زیر نگرانی کیمیکل اتھارٹی کے سربراہ کے طور پر بھی کام کرچکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.