امریکہ نے لبنان کے حوالے سے ہنگامی حالت کی مدت میں توسیع کر دی

اپنے بیانات میں سیاسی ماہرین کا کہنا تھا کہ حزب‌ الله نے لبنان کے استحکام، حفاظت اور خطے کی دہشتگرد قوتوں سے مقابلے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔

0 582

لبنان کے لئے ہنگامی حالت میں توسیع کرتے ہوئے امریکی صدر نے حزب‌ الله اور ایران پر اپنے سابقہ الزامات کو دہرایا ہے۔ امریکی صدر ”جو بائیڈن” نے آج جمعے کی صبح لبنان کے حوالے سے امریکہ کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ میں توسیع کی ہے۔ بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ سابقہ امریکی صدر نے یکم اگست 2007ء کو لبنان کیلئے ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا، یکم اگست 2022ء کے بعد بھی یہی صورت حال جاری رہے گی۔ امریکی صدر نے اپنے بیان کے تسلسل میں دعویٰ کیا کہ گذشتہ سالوں کی طرح بہت سے ایسے اقدامات جیسے ایران سے حزب‌ الله کو جدید ہتھیاروں کی فراہمی کہ جن سے لبنانی حکومت کمزور ہوتی ہے، خطے میں سیاسی و اقتصادی عدم استحکام بڑھتا ہے، خطے میں امریکی سلامتی اور خارجہ پالیسی کو شدید خطرات لاحق ہونے کے بعد اس امر کا اجراء کیا گیا ہے۔ امریکی صدر بائیڈن نے اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ بالا خطرات کی بنا پر یکم اگست 2007ء کو اعلان کردہ ہنگامی حالت یکم اگست 2022ء کے بعد بھی جاری رہنی چاہیئے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ کا یہ قدم صیہونی حکومت کے ساتھ مل کر حزب‌ الله کی مقبولیت کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ تل ابیب اور واشنگٹن نے اس حوالے سے بہت سے اقدامات انجام دیئے ہیں اور یورپی ممالک پر بھی حزب‌ الله کو دہشت گرد جماعت قرار دینے کے لئے دباؤ بڑھایا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب حزب‌ الله، لبنان کی اہم ترین سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے۔ امریکہ کی جانب سے حزب‌ الله کے خلاف اقدامات کو سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حزب‌ الله نے لبنان کے استحکام، حفاظت اور خطے کی دہشت گرد قوتوں سے مقابلے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.