اسرائیل کو آئندہ داخلی جنگ کا سامنا ہے، سابق شاباک اہلکار

گذشتہ ماہ جون میں اپنے بیان میں حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ نے اسرائیل پر پانچ منٹ میں 150 راکٹ برسانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں کی سازشوں کے بعد غزہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے اور جنین نے بھی مقاومت کا پرچم بلند کر دیا ہے۔

0 621

صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کی سکیورٹی ایجنسی کے ایک سابق رکن نے مقبوضہ فلسطین میں آئندہ جنگ داخلی کی پیشین گوئی کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اس طرح کی جنگ کے لئے تیار نہیں ہے۔ اسرائیل کی داخلی سکیورٹی ایجنسی ”شاباک” کے ایک سابق اہلکار نے آج جمعرات کی صبح صیہونی حکومت کو داخلی جنگ سے خبردار کیا ہے۔ اسی حوالے سے ایک ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر رپورٹ دی ہے کہ گذشتہ سال ہونے والے ”شمشیر القدس” آپریشن میں حماس نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں کو گیارہ دن تک اپنے راکٹوں کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے دھماکوں کے بارے میں بتایا کہ وہ ہمارے لئے حیرت کا باعث تھے اور شاباک نے بھی اس حوالے سے کوئی انتباہ جاری نہیں کیا تھا اور ”شمشیر القدس” کے حوالے سے جو رپورٹ شائع ہوئی ہے، اسے ہماری حکومتی نظام کی ناکامی کے طور پر یاد کیا جانا چاہیئے۔

اس صیہونی ذمہ دار نے مقبوضہ سرزمین میں ”شمشیر القدس” کی طرز پر کسی نئے آپریشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اعتراف کیا کہ یقیناََ کسی نئے حملے یا جنگ کا امکان ہے اور یہ حملہ یا جنگ داخلی سطح کی ہوگی۔ انہوں ان ممکنہ حملوں کی جھڑپوں کی شدت کے حوالے سے توضیح دیتے ہوئے کہا کہ اگر پوچھا جائے کہ اسرائیل داخلی اور خارجی محاذوں پر ایسے حادثات سے نمٹنے کے لئے آمادہ ہے؟ تو میرا جواب ہوگا کہ نہیں۔ اسی سلسلے میں حرکۃ المقاومۃ الاسلامیۃ فی فلسطین (حماس) کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسمعٰیل ھنیۃ گذشتہ ماہ جون میں اسرائیل پر پانچ منٹ میں 150 راکٹ برسانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کئی سالوں کی سازشوں کے بعد غزہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے اور جنین نے بھی مقاومت کا پرچم بلند کر دیا ہے۔

اسمعٰیل ھنیۃ نے فلسطین کاز سے خیانت کرنے والوں، مسجد اقصیٰ کی آزادی کو خواب سمجھنے والوں اور سمجھوتے کا شکار لوگوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ زمینی، فضائی اور دریائی لحاظ سے محاصرے میں ہے، لیکن اس نے شمشیر القدس کی دھار اسرائیل پر کھینچی اور مقاومت اور اپنے رہائشیوں کے ساتھ اسٹریٹجک جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ حماس کے اس عہدیدار نے تاکید کے ساتھ کہا کہ مسجد اقصیٰ میں صیہونیوں اور آبادکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ میں مقاومت لبنان کی جانب سے صیہونیوں کو کہتا ہوں کہ ہم تمہاری خواہشات کو پورا کریں گے، تمہارے لئے قدس اور اقصیٰ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے شمشیر القدس کے فلسطین کی آزادی تک نیام میں نہ رہنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قدس اور مغربی کنارہ گذشتہ کئی سالوں سے دشمن کے دباو کے تحت ہے، تاکہ ہم مقاومت سے ہاتھ اُٹھا لیں اور اپنی سر زمین کو ترک کر دیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.