ایف بی آئی اور MI5 نے مشترکہ طور پر چین کو خطرہ قرار دیدیا

برطانوی اور امریکی سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہوں نے لندن میں MI5 کے ہیڈ کوارٹر میں مشترکہ طور پر کاروباری شخصیات اور یونیورسٹیز کے عہدیداروں کو بریفنگ دی

0 126

امریکا اور برطانیہ نے مشترکہ طور پر چین کو خطرہ قرار دے دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق بدھ کے روز امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسی MI5 نے مشترکہ طور پر چین کے خطرات سے آگاہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق برطانوی اور امریکی سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہوں نے لندن میں MI5 کے ہیڈ کوارٹر میں مشترکہ طور پر کاروباری شخصیات اور یونیورسٹیز کے عہدیداروں کو بریفنگ دیتے ہوئے چین کو خطرہ قرار دیا۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا کہ چین ہماری اقتصادی اور قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا طویل مدتی خطرہ تھا، اس نے حالیہ انتخابات سمیت سیاست میں مداخلت کی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر چین تائیوان کو زبردستی اپنے قبضے میں لے گا تو یہ دنیا کیلئے سب سے زیادہ کاروباری نقصان کا باعث بنے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی حکومت نے بہت سے طریقے استعمال کرتے ہوئے ہماری ٹیکنالوجی چوری کرنے کی کوشش کی۔ دوسری جانب MI5 کے سربراہ کین میک کیلم نے کہا کہ ہم نے پچھلے تین سالوں میں چین کی سرگرمیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں کو دگنا کیا ہے اور مستقبل میں بھی اسے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ MI5 اب 2018 کے مقابلے میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی سرگرمیوں سے متعلق سات گنا زیادہ تحقیقات کر رہی ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے درپیش چیلنج گیم چینجنگ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کی جانب سے سائبر خطرات کے بارے میں انٹیلی جنس 37 ممالک کے ساتھ شیئر کی گئی ہے جس کی وجہ سے مئی میں ایرو اسپیس کے خلاف ایک جدید ترین خطرہ ٹل گیا۔ برطانوی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے ایک برطانوی ایوی ایشن اہلکار کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اسے چین کی جانب سے انٹرنیٹ کے ذریعے روزگار کی پیشکش کی گئی تھی اور بعد ازاں اس سے چینی کمپنی کی جانب سے برطانوی فوجی طیاروں کے بارے میں تکنیکی معلومات مانگی گئی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.