صدر، وزیراعظم کا فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کیلئےغیرمتزلزل حمایت کا اعادہ

0 2

صدرآصف علی زرداری اوروزیراعظم شہبازشریف نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کیلئےغیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے ۔

صدرآصف علی زرداری اوروزیراعظم شہبازشریف نے فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن پراپنے الگ الگ پیغامات میں فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت اورآزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے پاکستان کی غیرمتزلزل حمایت کااعادہ کیاہے جس کادارالحکومت القدس الشریف ہو۔

انہوں نے فلسطینی عوام کے لئے فوری اورغیرمشروط جنگ بندی اوربلاتعطل انسانی امدادیقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری اورخاص طورپراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے پاکستان کی اپیل کوبھی دہرایاہے۔

صدرآصف علی زرداری نے اپنے ایک پیغام کے ذریعے اسرائیل کی جارحیت کی شدیدمذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اورفلسطینی عوام کی نسل کشی کے خاتمے کیلئے عالمی برادری کے کردارپرزوردیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ ’آج پاکستان عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، لاکھوں فلسطینیوں کے مصائب کم کرنے کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرانے کے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے۔‘

انھوں نے بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم شہبازشریف کا بیان

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر میں مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے پاکستانی عوام اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہوں۔

وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا کہ 7اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کے ضمن میں یہ سال فلسطین کی تاریخ کا انتہائی تاریک سال رہا ہے، تاریخ کے گھناؤنے ترین مظالم ڈھاتے ہوئے اسرائیل اب تک 43000 معصوم فلسطینی مردوں، خواتین اور بچوں کا قتل عام کر چکا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی جانب سے حملوں، منظم نسل کشی اور تشدد کی مہم کو بہادری سے برداشت کر رہے ہیں، فلسطین میں اسرائیلی جارحیت انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے غزہ میں عالمی برادری کی جانب سے انسانی امداد کی کوششیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس سے محصور آبادی کے مصائب میں شدت آئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں، ہسپتالوں، سکولوں اور انفراسٹرکچر پر حملوں کو روکا جائے، فلسطینیوں کے لئے بھیجے جانے والے امدادی قافلوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، ان سنگین جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی بے رحم خلاف ورزیوں کے لئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے حوالے سے جو استثنیٰ دیا جا رہا ہے اسی بنیاد پر اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں مزید تباہی پھیلائی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے۔

وزیر اعظم شہبازشریف کا کہنا تھا ا کہ میں ایک بار پھر پاکستانی عوام کی جانب سے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتا ہوں، ہم امن، وقار اور حق خود ارادیت کے حصول کے لئے آپ کی جد و جہد میں آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.