براؤزنگ زمرہ
مضامین
مضامین
فیصلہ کن ہفتہ/نسیم شاہد
عید گزر گئی اب سیاست کی گرم بازاری کا پھر سے آغاز ہو جائے گا۔ یہ ہفتہ ویسے بھی بہت اہم ہے سپریم کورٹ نے 27 اپریل کو ایک بار پھر یہ حکم دے رکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے دیئے جائیں جبکہ سیاسی جماعتوں کو الیکشن کی تاریخ پر کسی متفقہ…
عدلیہ، پارلیمنٹ اور جبری گمشدگیاں/حامد میر
عدلیہ، پارلیمنٹ اور جبری گمشدگیاں/حامد میر
موجودہ سیاسی منظر نامہ اور انور بیگ کی رحلت /نصرت جاوید
سیاسی منظر نامے پر منیر نیازی کی بتائی جو ”حرکت تیز تر ہے....“درحقیقت ہماری خود غرض اشرافیہ کے مابین اقتدار واختیار پر کامل کنٹرول کی وحشت ہے۔دو وقت کی روٹی کمانے کو پریشان ہوئے کروڑوں پاکستانیوں کے علاوہ ہم محدود آمدنی والے لاکھوں گھرانوں…
جان اور مال/ مظہر برلاس
کسی بھی ریاست کے باشندے ٹیکس اس لئے ادا کرتے ہیں کہ ان کی بنیادی ضروریات ریاست پوری کرے۔ خاص طور پر ان کی جان اور مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ پاکستان میں بدقسمتی سے ریاست لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے سے قاصرہے۔ یہاں صحت،…
ڈان لیکس‘ نواز باجوہ ملاقات اور ”متروکہ املاک“ !/عرفان صدیقی
ڈان لیکس‘ نواز باجوہ ملاقات اور ”متروکہ املاک“ !/عرفان صدیقی
عالمی اربعین واک، یہ سلسلہ اب رکنے والا نہیں
تحریر: سید ثاقب اکبر
امام حسین علیہ السلام کے روز شہادت کے چالیس دن بعد یعنی 20 صفر المظفر کو ہر سال صدیوں سے اربعین حسینی یا چہلم امام حسینؑ منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں اس سلسلے میں جلوس ہائے عزا اور مجالس کا…
حرم سے حرم تک، نجف تا کربلا
ظہورِ امام زماں عج تک کا سفر
پیدل سفر کو عراق میں مشی کہتے ہیں، فارسی ادب میں پیادہ روی کہا جاتا ہے۔ عشق کی لغت میں سفرِ عشقِ حُسین تصور کیا جاتا ہے۔ زائرین، امام حُسین ؑکے چہلم سے قبل یہ سفر نجف سے کربلا کی جانب کرتے ہیں۔ علمائے امامیہ،…
قیامِ کربلا! قیامت سے پہلے قیامت۔
نذر حافی
قیامت ضروری ہے۔ یہ ضروریاتِ دین میں سے بھی ہے۔ ضروریاتِ دین میں سے ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہر مسلمان قیامت کے ہونے پر ایمان رکھے۔ انسان اگر مسلمان نہ بھی ہو تو اُسے ایک قیامت چاہیئے۔ ایک ایسا دِن کہ جس دِن ستارے بکھر جائیں، زمین پاش…
کاروانِ حریت اور حقیقی آزادی
تحریر: مقدر عباس
راہ گیر کے چلتے ہوئے قدم رک گئے۔ رُکنے کی وجہ کوئی اور نہیں بلکہ واعظ کے وہ کلمات تھے، جنہوں نے راہگیر کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ واعظ بیان کر رہا تھا ’’جو اسیر تھے، وہ حقیقت میں آزاد تھے اور جو کارندے ان کو قیدی بنا کر لے…