سال 2024 بلو چستان میں بننے والی مخلوط حکومت کے لئے کیسا رہا؟ حکومت کی جانب سے عوام کو کیا کیا ریلیف ملا، جانیئے اس رپورٹ میں۔
رواں سال ماہ فروری میں ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں ہمیشہ کی طرح بلوچستان میں مخلوط حکومت کا قیام عمل میں آیا، جس میں پیپلزپارٹی کے 17، مسلم لیگ (ن) 18 اور بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 اراکین پر مشتمل اتحادیوں نے صوبائی حکومت کی بنیاد رکھی۔
پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت نے کئی ترجیحاتی اقدامات اٹھائے، دہشتگردی کے خلاف صوبائی ایکشن پلان کا ترتیب دیا جانا، بند سکولوں کو فعال کرنے، ہونہارطالبعلموں کیلئے وظائف اور بیرون ممالک کے اچھے تعلیمی اداروں میں داخلے، صحت کے شعبے میں نجی حکومتی شراکت داری کے منصوبوں سمیت سیلاب سے متاثرہ کچھی کینال کی مرمت جیسے منصوبے شامل ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ حکومتی کارکردگی صرف کاغذوں تک محدود ہے زمینی حقائق کچھ اور ہی کہہ رہے ہیں۔
یہاں پر اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ 2022 میں آنے والے سیلاب سے ہونے والی تباہی کے متاثرین آج بھی اپنے تباہ حال گھروں، سڑکوں اور سکولوں کی مرمت کے لئے حکومتی توجہ کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ دو دہائیوں کی حکومتوں کو اپنی مدت پوری کرنے کا موقع اس لئے نہ مل سکا کہ وزراء اعلیٰ کے منتخب ہونے کے بعد ہی وزراء اعلیٰ کے جانے کی باتیں شروع ہو جاتی تھیں، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ اس بار سیاسی استحکام گورننس اور ڈویلپمنٹ کے ماڈل کو برقرار رکھنے کیلئے موجودہ حکومت کو مدت پوری کرنے کا موقع ملتا ہے یا نہیں؟