جرمنی نے ترکیہ کو انتباہ کیا ہے کہ شامی کرد علاقے میں موجود کردوں کے مسلح گروپوں کے خلاف جنگ چھیڑنے سے باز رہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کی وزیر خارجہ اینا لینا بیئر باک نے ترکیہ کو ان گروپوں کے خلاف جنگ کرنے سے باز رہنے کے لیے خبر دار کیا ہے، کیونکہ اس وجہ سے علاقے میں داعش کو تقویت مل سکتی ہے، اس طرح داعش شام، ترکیہ اور یورپ کے ملکوں کے لئے خطرہ بن جائے گی۔
جرمنی کی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرد گروپ ہی تھے جنہوں نے داعش کو پسپائی پر مجبور کیا تھا جبکہ داعش خوفناک قتل عام کا ارتکاب کر رہی تھی مگر ترکیہ ان کرد گروپوں کو دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے کیونکہ ان کرد گروپوں نے ترکیہ میں کئی دہشت گردانہ کارروائیاں کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ترکیہ شام کی نئی صورت حال کو کردوں کو علاقے سے نکالنے کے لئے استعمال نہ کرے، جو خطے میں ایک نئے تشدد کی راہ کھول دے۔
اینا لینا بیئر باک نے کہا یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ یہ یقینی بنائیں کہ اب تشدد کا کوئی نیا سلسلہ نہیں ہوگا تاکہ خطے کے لوگ محفوظ رہیں اور شام کو تقسیم ہونے سے بچایا جائے۔