غزہ شہر پر صیہونی دہشت گردوں کی بمباری
غزہ شہر میں فلسطینی پناہ گزینوں کی رہائش گاہ پر صیہونی دہشگردوں نے بمباری کر کے کم از کم آٹھ کو شہید اور متعدد کو زخمی کر دیا ہے۔
فلسطین سے موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق صیہونی دہشتگردوں نے آج اتوار کی صبح غزہ شہر کے الدرج محلے میں موسی بن نصیر اسکول پر بمباری کی جس میں کئی بچوں سمیت آٹھ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
گذشتہ اتوار کی شب بھی صیہونی ٹولے نے خان یونس میں ناصر اسپتال کے قریب پناہ گزینوں کے ایک اسکول پر بمباری کی تھی جس میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے تھے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق صیہونی دہشتگردوں نے اب غزہ خاص طور پر اس کے شمالی علاقے میں فلسطینیوں کی جان لینے کے لئے آپس میں گویا مقابلہ شروع کر دیا ہے اور فلسطینیوں کا قتل صیہونی دہشتگردوں کی تفریحات میں شامل ہو گیا ہے جس کے تحت وہ کہیں بھی اندھا دھند بمباری اور گولہ باری کر دیتے ہیں۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ شمالی غزہ میں جبالیا کیمپ کے ستر فیصد سے زائد مکانات کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ صیہونی دہشتگرد اب تک شمالی غزہ کے تقریبا ایک لاکھ باشندوں کو جبرا اس خطے سے باہر نکال چکے ہیں۔
فلسطین میں انسانوں کا قتل عام ایسے عالم میں جاری ہے کہ جب وعالمی ادارے صیہونی حکومت کے سامنے تاحال بے بس نظر آئے ہیں اور حتیٰ عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے صیہونی حکام کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کے باوجود صیہونی جرائم کی روک تھام نہیں ہوسکی ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ پندرہ ماہ کے دوران غزہ میں اپنی تمام تر جارحیت، بربریت اور انسانیت سوز جرائم کے باوجود وہ اپنے اہداف کو حاصل نہیں پائی ہے۔ وہ نہ تو اب تک اپنے قیدیوں کو آزاد کرا پائی ہے اور نہ ہی وہ اپنے خلاف جاری حماس کی مزاحمت کو روک پائی ہے۔