وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ یہ فائنل نہیں مس کال تھی، علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے، اپنے لیڈر کو رہا کروانے آئے تھے، کارکنوں کو گرفتار کروا کر بھاگ گئے، ۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ان کا اسلام آباد کو ٹیک اوور کرنے کا پلان تھا، ثبوت موجود ہیں کہ انہوں نے ریڈ زون سے داخل ہو کر پارلیمنٹ پر حملہ کرنا تھا، اہم عہدوں پر تعینات سرکاری شخصیات کو نشانہ بنانے کا پلان تھا، کنٹینر کو بھی اس لیے آگ لگائی گئی کیونکہ اس میں اہم معلومات تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی چوک سے سیونتھ ایونیو تک ہوکر آیا ہوں، اسلام آباد ریڈ زون سے پی ٹی آئی والے جوتے، کپڑے چھوڑ کر بھاگے ہیں، بھاگنے والے پی ٹی آئی والوں کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، پی ٹی آئی والے دم دبا کر بھاگے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپورکا نام بھگوڑا ہونا چاہیے، علی امین گنڈاپور دوسری بار بھاگے ہیں، علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی ایک گاڑی میں فرارہوئے، گھریلو خاتون کہنے والی خاتون کا بھاگنا وطیرہ بن گیا، لیڈر کی فائنل کال تھی مگر پی ٹی آئی والے سارے بھاگ گئے۔ فرار ہونے والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں نقصان، آج اسلام آباد میں نقصان، پی ٹی آئی معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتی تھی، عوام ان کے جھانسے میں نہ آئیں، اس کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوتا۔