کوئٹہ (شوریٰ نیوز ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی اعلامیہ کے مطابق پارٹی کے مرکزی صدر سردار اختر جان مینگل نے 3 جولائی کے پرامن کامیاب پہیہ جام ہڑتال پر بلوچستانی عوام ، بالخصوص ٹرانسپورٹرزکی مختلف تنظیموں سمیت دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے پرامن پہیہ جام ہڑتال کو کامیاب بنانے میں اپنا مثبت کردار ادا کیا آج کی ہڑتال میں بلوچ پشتون علاقوںمیں قومی شاہراہیں بند کر کے عوام نے جس یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابل ستائش اور قابل تحسین ہے -بلوچستان بھر سے نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر بلوچستان کی مخدوش صورتحال بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال وڈھ میں مسلح جھتوں کی بھتہ خوری ڈیتھ سکواڈ کی سرگرمیوں میں اضافے خوف و ہراس پھیلانے حقیقی قوم وطن دوست سیاسی جماعت بی این پی کے جدوجہد کو کمزور کرنے بلوچستان کے قومی رہنماء سردار اختر جان مینگل کے خلاف جاری سازشوں بلوچستان میں جبری گمشدیوں میں اضافہ سمیت دیگر عوام دشمن اقدامات کے خلاف 3 جولائی کو بلوچستان بھر میں قومی شاہراہوں پر مکمل پہیہ جام ہڑتال رہی ہڑتال صبح 6بجے سے لے کر سہ پہر 3بجے تک جاری رہی واضح رہے کی ہڑتال صبح 6بجے تا شام5تک تھی مگر پارٹی قیادت نے بلوچستان کے غیور عوام خواتین معصوم بچوں کی شدید گرمی میں مشکلات تکالیف کو مد نظر رکھتے ہوئے 3بجے ہڑتال ختم کر دی کیونکہ پارٹی غریب عوام کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں اور بلوچستان کے عوام کن تکالیف مشکلات سے دوچار ہیں ہم عوام کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ عوام کو تکالیف مسائل ان قوتوں کی وجہ سے ہے جنہوں نے یہاں کے شہریوں سے جینے کے حق چین لیا جائے عوام کے مسائل و مشکلات کو اجاگر کرنے کی خاطر ہڑتال کی کال دی تاکہ انسانی حقوق کے علمبردار تنظیموں اور ارباب و اختیار کی وجہ اس جانب مبذول ہو 8جولائی کو بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے ریلیاں جبکہ 14جولائی کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈا?ن ہڑتال کی جائے گی بی این پی کے مطالبات کو اگر پھر بھی تسلیم نہ کیا گیا تو سخت تحریک چلائیں گے کوئٹہ نوشکی وڈھ خضدار خاران تفتان چاغی دالبندین گوادر پسنی وندر حب لسبیلہ سوراب قلات منگچر مستونگ سبی کوہلو بارکھان ہرنائی نصیر آباد جعفر آباد بسیمہ سمیت درجنوں مقامات پر قومی شاہراہیں بلاک کی گئیں کوئٹہ میں پہیہ جام ہڑتال کی نگرانی پارٹی کے مرکزی رہنماء ضلعی قائدین کی سربراہی میں رہی پارٹی کے کارکنوں نے بھی شرکت کی مرکزی کال پر کوئٹہ میں تین مقامات میاں غنڈی دشت اور کچلاک میں شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر ہڑتال رہی میاں غنڈی میں پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری و صوبائی پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین حاجی باسط لہڑی، میر سکندر شاہوانی ضلعی نائب صدر طاہر شاہوانی،میر محمد اکرم بنگلزئی،ملک ابراہیم شاہوانی، پرنس رزاق بلوچ،کاول خان مری، حمید بادینی، کامریڈ قدوس،ملک بشیر احمد شاہوانی، شکور بلوچ،فیض اللہ بلوچ، غلام حیدر لاشاری، بسم اللہ سمالانی، نعمت مظہر، ابوبکر لانگو ،حاصل خان بنگلزئی، طارق بابئی سرور لانگو،ظفر نیچاری، چیئرمین عبدالکریم محمد حسنی، حاجی یحیی بنگلزئی ، جلیل مینگل، جلیل شاہوانی، بسم اللہ شاہوانی، اسد سفیر شاہوانی، آغا شکیل، حاجی عبداللہی مینگل،ملک حسن مینگل ،حاجی عبدالحئی لہڑی میر خاور شاہوانی شاہ میر مینگل،ملک ابراہیم شاہوانی( کمالو)حاجی محمد عالم مینگل ،حنیف لانگواسی طرح کچلاک میں پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری اختر حسین لانگو کی سربراہی میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر آغا خالد شاہ دلسوز، ضلعی جنرل سیکرٹری میر جمال لانگو، محمد اسماعیل کرد ،عطا اللہ کاکڑ،ملک مجید کاکڑ، ملک زرک خان کاکڑ،عین اللہ شاہوانی، ماما ودود مینگل ،دوست محمد بلوچ، ادریس پرکانی، ڈاکٹر صفی بلوچ،نیاز محمد حسنی، لیاقت کھیازئی، عبدالحمید لانگو،زعفران مینگل، جاوید بلوچ، برکت محمد شہی،دوست محمد کرد،گنیش لعل،ابراہیم محمد شہی، نصیب اللہ لانگو ،منیر احمد مینگل،ماما نور خان کھیازئی، راشد علی محمد کھیازئی ،ابراہیم لانگو، محمد اکبر کرد ،یار محمد جتک، ظہور مینگل ،محمد ابراہیم مینگل اسی طرح دشت رخشان چیک پوسٹ کے سامنے پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسی بلوچ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری،چیئرمین واحد بلوچ،ملک محمد ساسولی جمیلہ بلوچ شمائلہ اسماعیل مینگل ضلعی نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی، نسیم جاوید ہزارہ، غلام مصطفی سمالانی، غلام رسول مینگل،حاجی وحید لہڑی، حاجی محمد رفیق لہڑی میر شاہ جہان لہڑی میر علی نواز لہڑی میر سراج لہڑی میر محمد اسماعیل مینگل غلام مصطفی مگسی، ماما خیر جان سمالانی ،ستار شکاری، شاہنواز کشانی،راشد علی محمد حسنی، ماسٹر الہی بخش مینگل مقبول رودینی حاجی ر?ف قمبرانی ضیا مینگل،سلیم چند،میر عبدالغفور سرپرہ،لالا غفار مینگل رحیم داد شاہوانی غلام مصطفی مری،ظہور کرد،ماما خیر جان سمالانی، میر ناصر شاہوانی،ڈاکٹر قاہر سرپرہ ڈاکٹر شبیر قمبرانی ملک نصیر گرگناڑی دمڑ مری گل میر مری حاجی صوبدار مری وڈیرہ سوراب خان مری نواز ساتکزئی دیگر موجود تھے اسی طرح خضدار وڈھ ڈراکھالہ میں قومی شاہراہ بلاک مسافروں کو شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا تفصیلات وڈھ کی کشیدہ صورتحال کے خلاف بی این پی کے مرکزی کال پر خضدار میں سنی کے مقام پر ضلعی صدر شفیق الرحمن ساسولی اور جنرل سیکرٹری عبدالنبی بلوچ۔ غلام نبی ایڈووکیٹ کوشک کے مقام پر تحصیل صدر سفر خان مینگل اور حیدر زمان بلوچ وڈھ کے مختلف علاقوں سے تحصیل صدر مجاہد عمرانی اور ڈراکھالہ کے حدود میں صبح سات بجے بی این پی کے کارکنان نے دھرنا دے کر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بلاک کر دی قلعہ سیف اللہ کے ضلعی صد عین الدین کاکڑ کی صدارت میں قومی شاہراہ بلاک کی گئی لورالائی میں سردارحق نواز بزدار ہاشم خان اوتمانخیل کی قیادت میں قومی شاہراہ بلاک کی گئی نوشکی میں ایم پی اے بابو رحیم مینگل کی قیادت میں قومی شاہراہ بلاک کی گئی قلات منگچر میں بھی مکمل طور پر پہیہ جام ہڑتال کی گئی آر سی ڈی شاہراہ مغل چوک قلات اور جوہان کراس بازار منگچر کے مقام پر بی این پی کے ضلعی آرگنائزر آغا قلندر خان احمدزئی کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں نے روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک بلاک کر دی جس کے سبب دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں بی این پی کے مرکزی رہنما ٹکری شفقت لانگو میر سہراب خان مینگل کامریڈ علی اکبر دہوار وڈیرہ رحیم مینگل احمد نواز بلوچ وحید مینگل عزیز مینگل میر حفیظ مینگل عبدالغفور شاہوانی سمیت دیگر بھی موجود تھے بی این پی کے ضلعی آرگنائزر آغا قلندر خان احمدزئی دیگر نے کہا کہ وڈھ میں ایک نام نہاد قبائلی رہنماپرامن ماحول کو عرصہ دراز سے خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے جسے معصوم و بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے اغوابرائے تاوان چوری اور ڈکیتی کی مکمل طور پر چوٹ دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ وڈھ مسئلے کو قبائلی مسئلہ قرار دے دینا قطعی طور پر درست نہیں بلکہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے متعلق آواز بلند کرنے قومی وسائل پر دسترس حاصل کرنے اور بلوچ حق حاکمیت کیلئے جدوجہد کی پاداش میں بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا جارہا ہے بی این پی کے قائد منفی ہتھکنڈوں سے ہر گز مرعوب نہیں ہوں گے بی این پی قومی حقوق کی جدوجہد سے ہر گز دستبردار نہیں ہوں گے مظالم کے خلاف بی این پی سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی ہوئی ہے بی این پی نے ہر وقت حق اور سچ کی آواز بلند کر دی ہے اور آئیندہ بھی کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ بی این پی احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گاکوہلو میں بی این پی کے مرکزی کال پر بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی قومی شاہراہ N-70 رکنی کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا۔بی این پی کے مرکزی کونسل سیشن کے ممبر ملک گامن خان مری کی قیادت میں کوہلو بارکھان زون کے پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں نے رکنی کے مقام پر بین الصوبائی شاہراہ پر دھرنا دیا۔ جہاںکارکنان نے قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ہر قسم کی ٹریفک کے روانی کے لئے معطل کردیاہے۔قومی شاہراہ بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریںلگ گئی اس موقع پر شاہراہ پر گزرنے والوں کو سخت مشکلات کا سامناکرنا پڑاپنجگور میں پارٹی کی مرکزی کال پر وڈھ کے کشیدہ صورتحال پر صوبے کے دیگر علاقوں کی طرح پنجگور میں بھی پارٹی کارکنوں نے سی پیک روڑ کو بند کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا بی این پی کے کارکنوں نے مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن میر نذیراحمد ڈاکٹر محمداسلم یاور عباس حاجی عبدالحمید اور دیگر کی سربراہی میں الصبح 6 بجے سرادک کے مقام پر سی پیک روڑ کو بلاک کرکے اسے ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا بی این پی کا پہیہ جام ہڑتال 3 بجے تک جاری رہی اس دوران گوادر کیچ پنجگور کوئٹہ کراچی جانے والی گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں بی این پی کے مرکزی ایگزیگٹو کمیٹی کے رکن میر نذیراحمد بلوچ نے کہا کہ پہیہ جام ہڑتال کا مقصد وڈھ کے معاملات پر عوام اور حکومتی زمہ داروں کو متوجہ کرانا تھا جہاں مسلح ڈیتھ اسکواڈ نے پورے علاقے کو یرغمال بناکر وڈھ کے عوام اور کاروباری لوگوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل بلوچ قوم کے رہنما اور لیڈر ہیں انکے خلاف ڈیتھ اسکواڈ کی سازشوں کو بلوچ قوم کامیاب نہیں ہونے دے گی آج کے کامیاب پہیہ جام نے ثابت کردیا کہ بلوچستان کے عوام امن چاہتے ہیں اور یہ ہڑتال ڈیتھ اسکواڈ کے لئے ایک پیغام ہے کہ وہ محلاتی سازشوں سے باز آکر بلوچستان کے امن کو مذید تباہی کی طرف نہ لیجائیں انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچستان کے عوام کاروباری افراد اور ٹرانسپورٹر برادری کا شکرگزار ہے کہ جنہوں نے بی این پی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرکے پرامن پہیہ جام کو کامیاب بنایا انہوں نے کہا کہ بی این پی کے کارکن اپنے قائد کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے کمربستہ ہیں اور سردار اخترجان مینگل کے خلاف جو سازش ہورہی ہے دراصل یہ بلوچ قوم کے خلاف ایک سازش ہے اسی طرح اوستہ محمد میں وڈھ میں ڈیتھ اسکواڈکی جانب سے وہاں کی عوام کو حراساں اور مصورکیاگیاہے لہذا اسی سلسلے میں بلوچستان نیشنل پارٹی کی کال پر پورے بلوچستان کی طرح ضلع اوستہ محمد میں یعنی احتجاجاروڈبلاک کیا گیااحتجاج ضلعی آرگنائزر محمد حنیف بختیارزئی بلوچ کی قیادت میں اوستہ محمد جیکب آبادروڈپر احتجاج اورروڈبلاک کردیا گیاوڈھ کے حالات کو خراب کرنے کی کسی کواجازت ہرگز نہیں دیں گے سردار اخترجان مینگل بلوچ قوم کے قائد اورلیڈر ہیں سردار اختر جان مینگل کے لیے پارٹی کے نظریاتی کارکنان اور فرزند بلوچستان اپنے جانوں کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریں گے حکمران ہوش کے ناخن لیں اوراپنے حواریوں کو لگام دیں اس موقع پر غلام مصطفی ابڑو ارگنائزنک کمیٹی کے رکن عبدالرزاق مینگل عبدالرزاق دیناری اصف علی افاق احمد مستوئی نصر اللہ ببر جمالی پارٹی کے نظریاتی کارکنان نے خطاب کیا اورسینکڑوں پارٹی کارکنان موجود تھے بی این پی کی پہیہ جام ہڑتال بیلا میں کوئٹہ کراچی شاہراہ بلاک کردی گئی سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں شدید گرمی اور جھلسا دینے والی سورج کی تپش میں مسافروں کو اذیت کا سامنا تفصیل کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائدین کی ہدایت پر پیر کے روز بیلا میں کوئٹہ کراچی آر سی ڈی شاہراہ کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کر دیا گیا بلوچستان نیشنل پارٹی لسبیلہ کے رہنما بیرسٹر جہانزیب قاسم رونجھو اور ایڈوکیٹ عاصم کاظم رونجھو کی قیادت میں بھوتانی کاروان اور لسبیلہ عوامی اتحاد کے رہنما مہراللہ نمانی رونجھو بی این پی کے پرویز شیخ حسین رونجھو سید حیدر شاہ ملاں رسول بخش بلوچ منیر احمد رونجھو عزیز احمد رونجھو سمیت کارکنان احتجاج میں شریک تھے اس موقع پر بیرسٹر جہانزیب قاسم رونجھو اور ایڈوکیٹ عاصم کاظم رونجھو نے کہا کہ حکومتی پشت پناہی پر سردار اختر جان مینگل کے خلاف سازشوں کے تحت وڈھ کے حالات کشیدہ کئے جارہے ہیں وڈھ کا معاملہ سیاسی معاملہ ہے اس کو قبائلی رنگ دینا سراسر غلط ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی کے کارکنان اپنے قائد سردار اختر جان مینگل پر کوئی آنچ آنے نہیں دیں گے کارکنان ڈرنے والے ہرگز نہیں سردار اختر جان مینگل کے ہر حکم پر کارکنان تیار ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے پرامن احتجاج کیا ہے اور ہم مزید بھی پرامن طریقے سے رہنا چاہتے ہیں مرکزی قائدین کی ہدایات تک احتجاج کو جاری رکھا جائے گا اور احتجاج کے حوالے سے مرکزی قائدین کی طرف سے جو بھی ہدایات ہوں ہم ان پر عمل کریں گے اس موقع پر انچارج سی آئی اے اوتھل بیلا انسپیکٹر امین لاسی اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے کامیاب مزاکرات کے بعد قومی شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بحال کردیا گیا ایس ایچ او بیلا یار محمد کمانڈو اے ایس آئی اکبر موسی رونجھو اور نفری کے ہمراہ موجود تھے اسی طرح بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کال کے مطابق وڈھ میں جاری کشیدگی اور مخدوش حالات کے سلسلے میں صوبہ بھر کی طرح سبی میں بھی بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر واجہ یعقوب بلوچ کی قیادت میں بی این پی کے سینکٹروں کارکنوں نے سبی ناڑی بینک کے مقام پر قومی شاہرآہ NA 65 کو دو مقامات پر ٹریفک کو دونوں اطراف سے ٹائر جلا کر مکمل بند کر دیا سندھ بلوچستان قومی شاہراہ احتجاج کے باعث ہر قسم کی ٹریفک کیلئے معطل ہوگئی، سندھ بلوچستان شاہرا پر احتجاج کے باعث شاہراہ کے دونوں جانب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئں، اس موقع پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی ممبر و ضلعی صدر واجہ یعقوب بلوچ سینئر نائب صدر گل الرحمن مری نائب صدر محمد علی محمد حسنی جوائنٹ سیکرٹری محمد اعظم گورچانی انفارمیشن سیکرٹری اللہ بخش ہانبھی فنانس سیکریٹری عبیداللہ بلوچ ماہی گیر سیکرٹری کامریڈ حمید اللہ بلوچ پروفیشنل سیکرٹری امام بخش بلوچ مرکزی کونسلر ملک حفیظ اللہ بلوچ اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی خاران میں بھی بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکنوں نیکوئٹہ کراچی خضدار واشک دالبندین یک مچ نوشکی پنجگور شاہراہوں کوعلی الصبح گاڑیوں کے آمد رفت کیلیے بندکیے۔اس سلسلے میں بلوچستان نیشنل پار ٹی کے ضلعی آرگنائزر حاجی غلام حسین بلوچ کے سربراہی میں آرگنائزئنگ کمیٹی کے ممبران اور کارکنوں نے احتجاجا اہم شاہراہوں کو بلاک کردیا جس سے ٹریفک کی روانی معطل رہی بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر دیگر شہروں کی طرح دالبندین میں بھی مکمل طور پر پہیہ جام ہڑتال کی گئی آر سی ڈی شاہراہ پر واقع دالبندین مشرقی بائی پاس کے مقام پر بی این پی کے ضلعی صدر میر یار محمد مینگل کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں نے روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک بلاک کر دی جس کے سبب دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں بی این پی کے مرکزی رہنما حاجی بابو محمد انور نوتیزئی میر نصیر آحمد ریکی محمد ہاشم لجئی وقار ریکی ابراھیم بلوچ ملنگ عید محمد، براہیم مینگل، ثنااللہ بلوچ، حاجی افضل نوتیزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے بی این پی کے ضلعی نائب صدر اقبال ریکی ضلعی انفارمیشن سیکرٹری محمد ابراہیم ریکی اور دیگر نے کہا کہ وڈھ میں ایک نام نہاد قبائلی رہنما پرامن ماحول کو عرصہ دراز سے خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے جسے معصوم و بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے اغوا برائے تاوان چوری اور ڈکیتی کی مکمل طور پر چوٹ دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ وڈھ مسئلے کو قبائلی مسئلہ قرار دے دینا قطعی طور پر درست نہیں بلکہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے متعلق آواز بلند کرنے قومی وسائل پر دسترس حاصل کرنے اور بلوچ حق حاکمیت کیلئے جدوجہد کی پاداش میں بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا جارہا ہے بی این پی کے قائد منفی ہتھکنڈوں سے ہر گز مرعوب نہیں ہوں گے بی این پی قومی حقوق کی جدوجہد سے ہر گز دستبردار نہیں ہوں گے مظالم کے خلاف بی این پی سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی ہوئی ہے ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کرتوتوں سے پورا بلوچستان واقف ہے صوبے کے بدامنی میں ان کا بڑا ہاتھ ہے حکمران ایسے عناصر کی سرپرستی کرکے جان بوجھ کر حالات خراب کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں بی این پی نے ہر وقت حق اور سچ کی آواز بلند کر دی ہے اور آئیندہ بھی کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کو لگام نہیں دیا گیا تو بی این پی احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ حب بلوچستان کے مختلف شہروں کی طرح حب شہر میں بھی بی این پی مینگل کی جانب سے مرکزی اور ضلعی کال پر حب بھوانی کے مقام مغربی بائی پاس اور شاہ نورانی کے مقام پر پر کارکنان و ضلعی رہنماں نے روڈ بند کیا ٹارز جلا کر احتجاج کیا تربت میں بھی بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے وڈھ کی مخدوش صورتحال کے خلاف تربت میں ڈی بلوچ کے مقام پرسی پیک شاہراہ کوبلاک کیاگیاہے ، بی این پی رہنمانصیر احمدگچکی، شے ریاض احمد اور حافظ صلاح الدین سلفی ودیگر احتجاج کی نگرانی کرتے رہے بی این پی کے مرکزی کال پر بسیمہ بائی پاس کے مقام پر سی پیک روڈ بلاک کارکنان نے قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ہر قسم کی ٹریفک کے روانی کو معطل کردیا وڈھ میں جاری کشیدہ حالات کے خلاف بی این پی کے مرکزی کال پر بلوچستان کے دوسرے شہروں کی طرح پسنی اور گوادر میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔بی این پی پسنی کے تحصیل صدر امان جمعہ کی سربراہی میں پارٹی کے کارکنان نے مکران کوسٹل ہائی وے کو پسنی زیروپوائنٹ کے مقام پر بند کرکے احتجاج کیا۔پسنی زیروپوائنٹ پر احتجاج میں خواتین بھی شامل تھیں جبکہ بی این پی کے کارکناں نے پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔پسنی زیروپوائنٹ پر احتجاج کے موقع پر بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن کہدہ علی بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا وڈھ کے حالات کو خراب کردینا پورے بلوچستان کے حالات کو خراب کردینا ہے وڈھ کا مسلہ کوئی قبائلی یا کہ گروہی مسلہ نہیں ہے یہ ایک سیاسی مسلہ ہے اور تاریخ اس بات کا گواہ ہے کہ بلوچستان کے قوم پرست پارٹیوں نے قومی سیاست کے اندر جب بھی بلوچ قوم اور بلوچ وسائل کے بارے کوئی جدوجہد شروع کی تو انکے سامنے رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور مختلف گروپس تشکیل دیکر انھیں قوم پرست لیڈر شپ کے سامنے کھڑا کردیاگیا۔انھوں نے کہا سردار اخترمینگل نے جب سے بلوچ وسائل،ساحل کی تحفظ اور لاپتہ افراد کے بارے سلوگن دیا ہے تو اس کے خلاف سازشیں شروع کردی گئی ہے اور قوم پرستوں کو دیوار سے لگادینے کے لیے عمل شروع کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا شفیق مینگل کو دنیا جانتی ہے اور پاکستان سمیت پوری دنیا اس کے کردار سے واقف ہے ملکی اور غیرملکی میڈیا بھی اس کے بارے میں سب جانتا ہے اور بلوچستان کے حالات خراب کرنے کے لیے وہ وقتافوقتا ایسے حالات پیدا کرتا رہتا ہے اور مختلف حربے استعمال کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ موجودہ مسلہ صرف وڈھ اور سردار اخترجان مینگل کا نہیں ہے بلکہ یہ پورے بلوچستان کا مسلہ ہے یہاں کے ساحل اور وسائل کا مسلہ ہے بلوچ کی زیست کا مسلہ ہے اور اس کے لیے بی این پی پہلے بھی کھڑی رہی اور ہم آئندہ بھی کھڑے رہینگے۔علاوہ ازیں بی این پی پسنی زون کے صدر امان جمعہ نے بتایا کہ یہ مسلہ صرف بی این پی کا نہیں ہے بلکہ بلوچ قوم اور بلوچستان کے بقا کا مسلہ ہے بلوچستان کے حالات کو جان بوجھ کر خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ کچھ سال قبل بلوچستان کے حالات جس طرح سے خراب کیے گئے لیکن قوم پرست قائدین اور پارٹیوں کی قربانی کے باعث بلوچستان میں کچھ امن آیالیکن لگتا ہے اس امن کو ایک بار پھر سبوتاڑ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ جس شخص کی سربراہی میں توتک میں اجمتاعی قبریں برامد ہوئیں جس کی سربراہی میں لوگوں کو لاپتہ کیا گیا شاید اب دوبارہ یہی کھیل کھیلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ بی این پی ایک سیاسی پارٹی ہے بلوچستان کے معاملے پر پارٹی کا موقف واضح ہے۔اس موقع پر ضلع گوادر کے ماہی گیر نمائندہ خداداد واجو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جب 9مئی کا واقعہ ہوا تو سردار اخترمینگل نے اسمبلی فلور پر کھل کر کہا کہ اگر یہ واقعات آج بلوچستان میں ہوتے تو وہاں لوگوں کی مسخ شدہ نعشیں ملتی چونکہ واقعات یہاں ہوئے ہیں اس پر نظریں بند رکھی جارہی ہیں۔خداداد واجو نے مذید بتایا کہ اب یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ مقتدرہ کا رویہ اپنے لوگوں کے ساتھ مشفقانہ اور بلوچ عوام کے ساتھ جداگانہ ہے۔انھوں نے کہا اس ملک میں انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ سے غیرانسانی سلوک روا رکھا گیااور خاصکر بلوچ قوم کو اپنے بنیادی حقوق کے لیے بات کرنے بھی نہیں دیا جاتا۔انھوں نے کہا کہ وڈھ کے واقعات اور حالات سردار اخترجان مینگل کے خلاف ایک سازش ہے اور اِنکی کوشش یہ ہے کہ سردار اخترجان مینگل کو قومی سیاست سے جدا کرکے قبائلی مسائل میں الجھایا جائے اور بلوچستان کی ایک موثر آواز کو دبایا جائے لیکن بی این پی اپنے بلوچ عوام کے ساتھ مل کر اس سازش کو ناکام بنادیگی