پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت، سائنس وٹیکنالوجی سمیت کئی اہم معاہدے

0 3

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت، سائنس وٹیکنالوجی میں تعاون، مطلوب ملزمان کی حوالگی سمیت کئی اہم معاہدوں کا تبادلہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا۔ اس حوالے سے منعقدہ پر وقار تقریب میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو اور وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود تھے۔

اس تقریب میں پاکستان اور بیلاروس کے درمیان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون، بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ، دونوں ملکوں کو مطلوب ملزمان کی حوالگی کے معاہدے کیے گئے۔

اس کے علاوہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان سال 2025 سے 2027 کے روڈ میپ پر یادداشت کا تبادلہ ہوا۔ وزارت تجارت اور بیلاروس کی اینٹی مناپلی ریگولیشن اور وزارت تجارت، آڈیٹرجنرل آفس اور بیلاروس کی اسٹیٹ کنٹرول کمیٹی، منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ سمیت دیگر جرائم کو روکنے کے حوالے سے یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا۔

تقریب میں پاکستان نیشنل ایکریڈیشن قونصل اور بیلا روس کےایکریڈیشن سینٹر کے درمیان یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں مفاہمتی تعاون کے سمجھوتے کا تبادلہ ہوا۔

این ڈی ایم اے اور بیلاروس کی وزارت کے درمیان تعاون، نیوٹیک اور بیلاروس کے فنی تعلیم کے انسٹیٹیوٹ کے درمیان تعاون، ڈریپ اور بیلاروس کی وزارت صحت کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا۔

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مالیاتی انٹیلی جنس کے تعاون سمیت حلال اشیا کی تجارت کے تعاون کے مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ کیا گیا۔

اس سے قبل بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے اور معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ صدر بیلاروس نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور وزیراعظم ہاؤس میں پودا بھی لگایا۔

اس موقع پر بیلاروس کے صدر نے پاکستان میں پرتپاک استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے عالمی اور علاقائی پیش رفت کے علاوہ دو طرفہ تعلقات، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اوربیلاروس تعلقات کے تمام پہلوؤں میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور باہمی مفید تعاون، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر کو پاکستان کی اقتصادی بحالی کی پالیسی سے متعلق آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور مہمان صدر کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کی نئی راہیں کھولنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

واضح رہے کہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو تین روزہ دورے پر گزشتہ شب پاکستان پہنچے ہیں وہ اپنے دورے کے دوران پاکستانی ہم منصب آصف زرداری سے بھی ملاقات کریں گے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.