پی ٹی آئی کا احتجاج: اسلام آباد اور پنڈی کو ملانے والے راستے دوسرے روز بھی بند

0 3

پاکستان تحریک انصاف کا احتجاج دوسرے روز میں داخل ہوگیا۔پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے راستے دوسرے روز بھی بند ہیں، انتظامیہ نے جڑواں شہروں میں آج تعلیمی ادارے بند رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

اسلام آباد ایکسپریس وے اور مری روڈ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہیں، جڑواں شہروں کے داخلی وخارجی راستوں کی کڑی نگرانی جاری ہے جب کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میٹرو بس سروس دوسرے روزبھی بند ہے، مریضوں کو اسپتالوں تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہورہا ہے۔

راولپنڈی سے پی ٹی آئی کا کوئی بڑا قافلہ تاحال اسلام آباد داخل نہ ہوسکا، روات، مندرہ، چکری اور 26 نمبرچونگی سمیت33 اہم داخلی راستوں پراضافی نفری تعینات ہے، راولپنڈی میں پولیس کے خصوصی دستوں کا گشت جاری ہے۔

فیض آباد انٹرچینج، آئی جے پی روڈ اور ڈبل روڈ کنٹینرز لگا کر بند رکھے گئے ہیں جب کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل سروس بحال ہے اور ڈیٹا سروس بند ہے۔اس کے علاوہ امن وامان برقرار رکھنے کے لیے راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔

رات موٹر وے پر گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کا قافلہ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں
رات برہان انٹرچینج کے قریب ڈھوک گھر میں گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کا قافلہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہو گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل قافلے نے گزشتہ روز صوابی سے اسلام آباد کی جانب سفر شروع کیا تھا اور احتجاج میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں اور ورکرز نے رات برہان کے قریب ڈھوک گھر میں موٹر وے پر گزاری تھی، قافلے میں شامل کچھ افراد نے رات گاڑیوں اور کچھ نے سڑک پر گزاری تھی۔

صبح ہوتے ہی پی ٹی آئی کے قافلے نے اسلام آباد کی جانب دوبار سفر کا آغاز کر دیا ہے اور قافلے نے ہزارہ انٹر چینج کراس کر لیا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور احتجاج کی قیادت کر رہے جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی قافلے میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صوبائی وزراء، پی ٹی آئی رہنما اور ورکرز کی بڑی تعداد بھی احتجاج میں شامل ہے۔

پی ٹی آئی کارکنان نے رکاوٹیں ہٹاکرسڑک کھول دی
دوسری جانب حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کے لیے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔

راولپنڈی اسلام آباد میں تعلیمی ادارے بند، آج ہونے والے امتحانات ملتوی
پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث آج اسلام آباد، راولپنڈی اور مری کے تمام تعلیمی ادارے آج بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے باعث ہر قسم کے احتجاج اور ریلی نکالنے پر پابندی ہے۔

کنٹرولر امتحانات راولپنڈی بورڈ تنویراصغر اعوان کا کہنا ہے کہ راولپنڈی تعلیمی بورڈ نے انٹرمیڈیٹ پریکٹیکلز امتحانات ملتوی کردیے ہیں، امتحانات بوجہ عام تعطیل ملتوی کیے گئے۔

تنویراصغر اعوان کا کہنا ہے کہ پریکٹیکل امتحانات کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، راولپنڈی کے علاوہ تمام اضلاع میں پریکٹیکلز ڈیٹ شیٹ کے مطابق ہوں گے۔

راولپنڈی میں آج انٹرمیڈیٹ کے فزکس، ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن کے پریکٹیکلز امتحانات ہونا تھے۔

پی ٹی آئی ورکرز نے پولیس اہلکار کو پکڑ لیا، اپنے ساتھ لے گئے
انتظامیہ نے راولپنڈی میں فیض آباد کو کنٹینرز لگا کر مکمل بند کیا ہوا ہے جبکہ فیض آباد کو جانے والی مری روڈ کو ڈبل روڈ کے مقام پر ٹرک کھڑے کرکے بند کر رکھا ہے۔ اس وقت اپنے کام کاج کی غرض سے نکلنے والوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔

گجرات میں دریائے چناب کا پل دونوں طرف سے کنٹینرز لگا کر بند رکھا گیا ہے جبکہ جی ٹی روڈ بھی کھاریاں، لالہ موسیٰ اور سرائے عالمگیر بھی کنٹینرز سے بند ہے۔

بس اڈے بند ہونے سے ٹرانسپورٹرز کو کروڑوں روپے کا نقصان
موٹر ویز کے مختلف سیکشنز آج چوتھے روز بھی ٹریفک کے لیے بند ہیں، جنرل بس اسٹینڈ، بادامی باغ اور بند روڈ کے اڈے بھی بدستور بند ہیں۔ اس کے علاوہ لاہور میں میٹرو بس سروس بھی بند ہے جبکہ شہر میں بڑی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔
صدر آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کا کہنا ہے کہ بس اڈے 4 روز سے بند پڑے ہیں جس کے باعث ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات ہیں، ہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں لیکن ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا، حکومت یا انتظامیہ نے ابھی تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

ہم تو اسلام آباد آرہے ہیں، انہوں نے تو لاہور بھی بند کردیا ہے: شوکت یوسفزئی
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کاکہنا تھا سیاسی ورکر تعداد پر نہیں یقین رکھتا، جوش و جذبے کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی جاتی ہے۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہم تو اسلام آباد آرہے ہیں، انہوں نے تو لاہور بھی بند کردیا ہے، جب مذاکرات ہوتے ہیں تو اس میں لچک خود ہی آجاتی ہے، لوگوں کو مار مار کرکہیں کہ مذاکرات کریں، یہ نہیں ہو سکتا۔

ان کا کہنا تھا جعلی مقدمات ختم کیے جائیں، ٹرائل جلدی مکمل کیا جائے، حکومت کا رویہ سیاسی نہیں، یہ رویہ سیاسی کلچر کو تباہ کردےگا، ملک کو جتنا نقصان پہنچے گا اس کی ذمے دار ن لیگ اور پیپلزپارٹی ہوگی۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا ان لوگوں نے بشریٰ بی بی پر مزید 6 مقدمات درج کر دیے جبکہ وہ پشاور میں تھیں، علیمہ خان ہمارے ساتھ احتجاج میں شامل نہیں ہیں۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.