غربت ایسی کہ فرش پر سو کر بچپن گزرا اور طاقت یہ کہ آج نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کا فون سن رہا ہے، ٹیلی ویژن تھا نہ گاڑی، کمپیوٹر یا انٹرنیٹ تو دور کی بات فون تک رسائی نہیں تھی، 2 کمروں کے گھر میں پرورش ہوئی لیکن آج سیلیکون ویلی کی سب سے طاقتور شخصیت ہیں جن کی دولت 3 کھرب 61 ارب روپے ہے، ہندوستان کے شہر چنئی سے اٹھے اور آج گوگل کی سرپرست کمپنی الفابیٹ کے سی ای او ہیں۔
’زندگی وہ نہیں جو خدا نے دی، زندگی وہ جو آپ بناتے ہیں‘، اسے حقیقت میں ڈھالنے والے یہ ہیں سندر پچائی جن کی ماں اسٹینو گرافر اور والد الیکٹریکل انجینئر تھے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ ملنے کے بعد پہلی بار جہاز میں سفر کیا، انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کھڑاگ پور میں دورانِ تعلیم کلاس فیلو انجلی سے قربت ہوئی، وہی شریکِ حیات ٹھہریں جن سے ان کی 2 اولادیں ہیں۔
ہندوستانی ریاست تامل ناڈو میں 1972ء میں 2 کمروں کے گھر میں پیدا ہونے والا اور چھوٹے بھائی کے ساتھ فرش پر سونے والا سندر پچائی آج سیلیکون ویلی کی سب سے طاقت ور شخصیات میں سے ایک ہیں اور امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے صدر منتخب ہونے پر فون کر کے مبارکباد دے رہے ہیں۔
گوگل کی سرپرست کمپنی الفابیٹ کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) سندر پچائی نے اپنی ابتدائی تعلیم چنئی سے ہی حاصل کی، وہ اپنے اسکول کی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔ایک اندازے کے مطابق پچائی کی دولت 3 کھرب61 ارب روپے (1 ارب 30 کروڑ ڈالرز) ہے۔
سی این این اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق پچائی چنئی میں پلے بڑھے، ان کی پرورش انتہائی سادگی کے ساتھ ہوئی، پچائی کے پاس اکیلے خود کے لیے کوئی کمرا نہیں تھا بلکہ اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ ایک کمرے میں فرش پر سوتے تھے، ان کے گھر والوں کے پاس نہ تو ٹیلی ویژن تھا اور نہ ہی گاڑی، کمپیوٹر یا انٹر نیٹ کو چھوڑیں، فون تک بہت کم رسائی تھی۔
پچائی خاندان نے ٹیلی فون کے لیے 5 سال تک انتظار کیا، ان کی عمر اس وقت 12 سال تھی۔اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ ملنے کے بعد پہلی بار جہاز میں سفر کیا، یہ ان کی پرورش تھی جس نے انہیں یہ دکھانے میں مدد کی کہ ٹیکنالوجی کتنی طاقتور ہو سکتی ہے۔
پچائی نے اسٹینفورڈ سے انجینئرنگ میں ماسٹرز کیا اور بعد میں یونیورسٹی آف پنسلوینیا کے وارٹن اسکول سے ایم بی اے کیا، پچائی نے 2004میں گوگل میں شامل ہونے سے پہلے اپلائیڈ میٹریلز اور میک کینسی میں کام کیا، وہاں انہوں نے کروم کی نگرانی، گوگل کے پروڈکٹ چیف اور اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے سربراہ سمیت متعدد کردار ادا کیے، وہ 2015 میں سی ای او بنے۔
انہوں نے میٹلرجیکل انجینئرنگ کی تعلیم انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کھڑاگ پور سے حاصل کی، پچائی کو 2016 اور 2020 میں ٹائم میگزین کی 100 بااثر شخصیات کی سالانہ فہرست میں شامل کیا گیا، انہیں 2024 میں ٹائم میگزین 100 اے آئی کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔ 2022 میں پچائی کو بھارتی حکومت نے ملک کے تیسرے بڑے اعزاز پدم بھوشن سے نوازا۔