پاکستان کے مدارس کو اصلاح کی اشد ضرورت ہے،شیخ ناصری

0 7

وکیل آيت الله العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی (حفظہ اللہ) وسربراہ شوری علماء جعفریہ پاکستان علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ پاکستان کے مدارس کو اصلاح کی اشد ضرورت ہے۔ مدارس کے نظام تعلیم اور ان کے کردار پر مختلف آراء پائی جاتی ہیں ہمیں اس حوالے سے مدارس میں اصلاحات کا نفاذ عمل میں لاتے ہوئے دورِ جدید کے تقاضوں اور ضروریات کے مطابق انسان کی ترقی میں معاون ثابت ہونیوالے مضامین کو بھی شامل کرنا چاہیے تاکہ مدارس کے طلباء مدارس سے دینی علوم کیساتھ ساتھ ہنرمند بن کر نکلیں۔

 

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ عمومی طور مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب روایتی ہوتا ہے جس میں دنیاداری کے حوالے سے مہارتوں کا فقدان ہوتا ہے اس صورت میں اگر جدید علوم کو شامل کرلیا جائے تو مدارس کے طلبا دورِ جدید کی ضروریات سے ہم آہنگ ہوسکیں گے۔

 

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ تمام مسالک کے مدارس میں اگرچہ تدریس کا معیار مختلف ہے کچھ مدارس میں اساتذہ کی تربیت اور تدریسی مہارت کا فقدان پایا جاتا ہے تعلیمی معیار کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے بھرپور اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

 

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ پاکستان کے مدارس میں دی جانے والی اگرچہ دینی حوالے سے ایک معیاری تعلیم ہے لیکن یہ تعلیم عالمی معیار کے مطابق نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے مدارس کے طلباء کو عالمی سطح پر درپیش چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر مدارس کے طلباء کو بین الاقوامی سطح پر مسابقتی مہارتیں (جیسے کمپیوٹر ، انٹرنیٹ کا صحیح اور بہترین استعمال ) سکھائی جائیں اُنہیں اور زیادہ بہتر انداز میں دین کی خدمت کا موقع میسر آسکتا ہے۔

 

علامہ شیخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ جدید دنیا کی فکری سطح اور دنیاوی علوم کو شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ طلباء کو شخصی ترقی اور معاشرتی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں آسانی ہو۔اگر مدارس کی اصلاحات پر توجہ دی جائے اور ان کے نظام میں متوازن تبدیلیاں لائی جائیں، تو یہ ادارے نہ صرف علمی ترقی کا ذریعہ بن سکتے ہیں بلکہ معاشرتی سطح پر مثبت تبدیلیاں مرتب کر سکتے ہیں۔

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.