سیدہ فاطمہ ؑکے دشمنوں سے اعلان براءت ہم سب کامذہبی فریضہ ہے،آیت اللہ یعقوبی

0 4

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے ایام فاطمیہ کے حوالے سے کہا ہے کہ سیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا اور آئمہ طاہرین علیھم السلام کے

دشمنوں پر تبریٰ کا مطلب ہے ان کی مخالفت کرنے والے افراد یا گروہوں سے براءت کا اظہار کرنا ہے ۔

دین اسلام میںسیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا اور اہلیبت علیھم السلام کے دشمنوں سے براءت کرنا ہم سب کا  مذہبی اور اخلاقی فریضہ ہے تبریٰ کا لفظ "براءت” یا "دوری” کے معنی میں آتا ہے اور تقاضہ مودت یہی ہے کہ جن کیساتھ مودت کی جائے اُن کے دشمنوں یا مخالفین سے دوری اختیار کی جائے تاکہ دین حق کے اُصولوں کو سمجھنے میں آسانی ہو۔

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ دین اسلام میں اہلیبیت اور آئمہ طاہرین علیہم السلام کا احترام اور اُن کا ہی پیروکار بننے کا حکم دیا گیا ہے جیسا کہ قرآن میں سورہ نساء کے اندر خدا نے ارشاد فرمایا یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْكُمْۚ- (اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور جو تم میں سے صاحبِ امر ہیں کی اطاعت کرو)یعنی اطاعت کا حکم اللہ اور رسولﷺ کے بعد محض صاحبانِ امر کی اطاعت کا دیا گیا جو کہ صرف اور صرف اہلیبیت علیھم السلام ہیں۔

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ اطاعت اور فرمانبرداری کا تقاضا ہے کہ اہلیبت علیھم السلام اور سیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا کے دشمنوں پر تبریٰ کرتے ہوئے اعلانِ براءت کیا جائے اور اُن سے دوری اختیار کی جائے تاکہ آپ تمام لوگوں کا شمار اہلیبیت علیھم السلام سے محبت کرنیوالوں میں ہو۔

 

امام جعفر صادق علیہ السلام نے دینِ خدا کے دشمنوں اور دشمنان خدا کے دوستوں سے برائت و بیزاری کا حکم  دیا ہے۔ امام علیہ السلام فرماتے ہیں:“من خالف دين الله، وتولى أعداء الله، أو عادى أولياء الله، فالبراءة منه واجبة، كائنا من كان، من أي قبيلة كان”۔( جو دین خدا کی مخالفت کرے اور دشمنان خدا سے دوستی کرے یا خدا کے دوستوں سے دشمنی کرے تو اس سے برائت و بیزاری واجب ہے خواہ وہ شخص کوئی بھی ہو اور کسی قبیلے سے تعلق رکھتا ہو۔)

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ  اگر کسی کے دل میں اہلبیتؑ اور سیدہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیھا کےدشمنوں  کے لیے نفرت نہیں ہے تو اس کا تمام اصول دین پر ایمان لانا ناقص ہے۔ لہٰذا بنیادی عقائد کی سلامتی اور کمال کے لیے اہلبیتؑ کے دشمنوں سے بیزاری از حد ضروری ہے۔

 

مرجع عالی قدرآیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ  اہلبیت اور آئمہ طاہرین علیہم السلام کا احترام ہر مسلمان پر واجب ہے جبکہ تبریٰ کا عمل حقیقی اسلامی عقائد میں اہمیت رکھتا ہے۔ جیسا کہ تولیٰ کا عقیدہ انسان کے دل میں اہل بیت کی محبت اور ان کے مقام کا اعتراف پیدا کرتا ہے، جو ایک مسلمان کی روحانی ترقی کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے اسی طرح تبریٰ بھی دین کا اہم ترین رکن ہےہمیں ایام فاطمیہ کے دوران سیدہ فاطمۃ الزہراء کے دشمنوں پر تبریٰ جاری رکھتے ہوئے ایام عزا کو سوگ کی صورت میں منانا چاہیے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.