انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی بری کرنے کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو تھوڑی دیر میں سنایا جائے گا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ 9 مئی کیسز کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے واثق قیوم، صداقت عباسی ،امجد نیازی ،شیریں مزاری،میجر طاہر صادق کی بریت کی درخواستوں پر سماعت مکمل کرلیے۔ سرکاری پراسیکیوٹرز کے بھی دلائل مکمل ہوگئے۔
وکلائے صفائی نے بری کرنے جب کہ سرکاری وکلاء نے درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کی۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سیاستدان کبھی بھی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتے لیکن کوئی پیش رفت ہوگی نہیں۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ مشکل حالات ہیں لیکن سیاست دان مذاکرات کے دروازے کھلے رکھتا ہے، جتنے بے گناہ لوگوں کو اس کیس میں پکڑا گیا ہے ان کی رہائی ہونی چاہیے، واثق قیوم عباسی اور صداقت عباسی اپنے بیان سے پیچھے ہوگئے، ہمارے کیسز بے جان ہو گئے ہیں، کیسز ان کے بیان پر بنائے گئے تھے،آج ہمارے وکلاء نے بریت کی درخواستوں پر آئین اور قانون کے مطابق دلائل دیئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کیس میں کوئی جان نہیں ہے وقت ضائع کیا جارہا ہے، مقدمے میں سینکڑوں ملزمان ہیں، استغاثہ نے آج اپنا کمزور انداز میں کیس لڑا۔