نیویارک: نیویارک میں 3 افراد کو مارنے کے بعد خون میں لت پت قاتل کو دو چاقوؤں سمیت گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں چاقو بردار شخص نے حملہ کر کے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا، ہلاک شدگان میں ایک خاتون بھی شامل ہے جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکی۔
پولیس نے خون میں لت پت مشتبہ حملہ آور رامون رویرا کو گرفتار کر لیا، پولیس حکام کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ مین ہٹن کے علاقے میں علی الصبح پیش آیا۔
مشتبہ حملہ آور نے مختلف مقامات پر خنجر کے پے درپے وار کر کے شہریوں کو ہلاک کیا، مرنے والوں کی عمریں 36 اور 68 سال ہے، مئیر نیویارک نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ مشتبہ حملہ آور ذہنی مریض لگتا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
اے پی نیوز کے مطابق حملہ آور نے متاثرین سے ایک بھی لفظ کہے بغیر ان پر حملہ کیا تھا، 51 سالہ مشتبہ شخص کو پولیس نے جب حراست میں لیا تو اس کے کپڑے خون سے لت پت تھے، اور اس کے پاس باورچی خانے کے دو چاقو تھے۔
نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ بلا اشتعال حملے میں تین شہری جان سے گئے، ہمیں اس کا جواب تلاش کرنا ہے کہ ایسا کیسے ہو گیا، دوسری طرف تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ اس بات کو سمجھنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ قاتل کس وجہ سے مشتعل ہوا، ان کا کہنا تھا کہ واقعہ ڈھائی گھنٹوں کے دوران وقوع پذیر ہوا۔
نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کے سراغ رساں چیف جوزف کینی نے بتایا ’’الفاظ کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا، کوئی چیز چھینی نہیں گئی، بس صرف شیطانی طور پر حملہ کیا گیا، وہ ان کے پاس آیا اور چاقوؤں سے ان پر حملہ کرنا شروع کر دیا۔‘‘
پہلے وار سے ویسٹ 19 ویں اسٹریٹ پر ایک 36 سالہ تعمیراتی کارکن اینجل لتا لانڈی کو مارا گیا جو صبح ساڑھے آٹھ بجے سے تھوڑا پہلے دریائے ہڈسن کے قریب اپنے کام کی جگہ پر کھڑا تھا اور تقریباً دو گھنٹے بعد مین ہٹن کے جزیرے پر ایسٹ ریور میں مچھلیاں پکڑنے والے معمر شخص پر حملہ کیا گیا۔ جوزف کینی کے مطابق دونوں افراد موقع پر ہی ہلاک ہوئے۔
اس کے بعد قاتل نے صبح 10:55 پر مشرقی 42 ویں اسٹریٹ پر اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک 36 سالہ خاتون کو متعدد بار چاقو سے وار کر کے شدید زخمی کر دیا، جس کی موت اسپتال میں ہوئی۔