ایئرپورٹ حملے کے بعد کراچی کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ پڑتال میں مہمانوں کا ریکارڈ موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ (ایس آئی یو) کی ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ کے دوران سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں، جن سے پتا چلتا ہے کہ ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز نے قوانین کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔
ایس آئی یو کے ایس ایس پی شعیب میمن کے مطابق 100 ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کی جانچ مکمل کی جا چکی ہے، جن میں سے 67 گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز ٹورازم ڈیپارٹمنٹ میں غیر رجسٹرڈ پائے گئے۔
کارروائی کے دوران ہوٹلوں سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی بھی پکڑے گئے، جن میں 4 ایرانی اور 6 افغان باشندے شامل ہیں، بیش تر ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز میں مہمانوں کا ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کو فراہم کردہ ہوٹل آئی سافٹ ویئر میں بھی مہمانوں کی ادھوری معلومات درج کی گئیں، پچاس سے زائد ہوٹل ایسے تھے جو آئی سافٹ ویئر استعمال نہیں کر رہے تھے، بعض گیسٹ ہاؤسز سے منشیات اور شراب بھی برآمد ہوئی ہے۔
شعیب میمن کا کہنا تھا کہ 70 گیسٹ ہاؤسز اور ہوٹلز کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے، ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کی یہ جانچ ایئر پورٹ پر حملے کے ملزمان کی ایم ہوٹل میں قیام کے انکشاف کے بعد شروع کی گئی تھی۔