دورِ غیبت میں مراجع اور علماء کا دامن تھام لینا وسیلہ نجات ہے،شیخ ناصری

0 3

وکیل آيت الله العظمٰی شیخ محمد الیعقوبی (حفظہ اللہ) وسربراہ شوری علماء جعفریہ پاکستان علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ دور غیبتِ امام مہدی علیہ السلام میں مراجع اور علماء کا دامن تھامنا وسیلہ نجات ، روحانی ارتقاء کی منازل طے کرنے کا ذریعہ اور امت مسلمہ کے اتحاد کا ضامن ہے۔
دورِ حاضر میں چونکہ امام معصوم علیہ السلام سے براہِ راست رابطہ ممکن نہیں تو اس سلسلہ میں مراجع اور علمائے کرام دین اسلام کیجانب سے دیئے گئے اُصولوں کے مطابق دینی اور علمی معاملات میں عوام کی رہنمائی کرتے ہیں۔

علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ مراجع اور علمائے کرام کی پیروی سے مسلمانوں کے درمیان فکری اور روحانی یکجہتی قائم ہوسکتی ہے، جس سے فرقہ واریت اور آپس کے اختلافات کا خاتمہ ممکن ہے۔ دورِ حاضر میں تو اس کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ غیبت امام علیہ السلام کے دوران انسانوں کی ہدایت اور رہنمائی کا واحد اورقابلِ اعتماد ذریعہ صرف علمائے کرام اور مراجع ہیں۔

علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ اب جب کہ ہر ایک فرد کی نگاہیں امام زمانہ علیہ السلام کے ظہور کی منتظر نظر آتی ہیں تو علمائے کرام اور مراجع کی رہنمائی سے مسلمانوں کی نجات کا سامان پیدا کر کے اتحاد کی فضا قائم کی جاسکتی ہے کیونکہ اگر پوری اُمت مراجع اور علمائے کرام کا دامن تھام لےتو تفرقہ بازی خوبخود ہی ختم ہو کر رہ جائے۔

علامہ شيخ ہادی حسین ناصری نے کہا ہے کہ یہ جو تفرقہ بازی اور فرقہ واریت کی لہر اور آپس میں دن بدن بڑھتے ہوئے اختلافات ہیں اس کی بنیادی وجہ بھی مراجع اور علمائے کرام سے دوری ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.