چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قانون کی شفافیت کو یقینی بنایا، اٹارنی جنرل

0 5

اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور اعوان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنے دور میں قانون کی شفافیت کو یقینی بنایا۔

رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ پر فل کورٹ ریفرنس منعقد ہوا۔ اٹارنی جنرل منصور اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قانون کی شفافیت کو یقینی بنایا۔ انہوں نے اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ ادارے اپنی حدود میں کام کریں اور سیاسی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ چیف جسٹس بننے سے قاضی فائز عیسیٰ کا بطور وکیل کامیاب کیریئر رہا اور بلوچستان بار کی بھی نمائندگی کی۔ وہ ہمیشہ بنیادی حقوق، آزادی اظہار اور خواتین کے حقوق کے علمبردار رہے۔ فیض آباد دھرنا کیس میں پُر امن قانون کے مطابق احتجاج کا تاریخی فیصلہ دیا۔

منصور اعوان نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا عام انتخابات کے انعقاد میں اہم کردار ہے۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کو بھی واضح کیا۔ چیف جسٹس بنتے ہی فل کورٹ ریفرنس بلایا گیا۔ انہوں نے مقدمات کا لائیو چلانے کا فیصلہ کیا۔ اختیارات کمیٹی کے سپرد کرنے جیسے اہم اقدامات کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ نے بلوچستان ہائیکورٹ میں بطور چیف جسٹس 5 سال خدمات دیں۔ اس دوران انہوں نے صوبے میں جنگلی حیات کو بچانے کے لیے کردار ادا کیا اور بلوچستان میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کیے۔

نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ اختیارات کی تقسیم کے اصولوں پر عمل ہوگا اور پہلی ترجیح دور دراز علاقوں کی ضلعی عدلیہ ہوگی۔ نامزد چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے آج ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے لیے منعقدہ فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے …

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.