سنوار نے پیشکش کے باوجود غزہ چھوڑنےکے بجائے میدان جنگ میں رہنےکو ترجیح دی، رپورٹ میں انکشاف

0 3

اسرائیلی فورسز سے دوبدو مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے حماس کےسربراہ یحییٰ سنوار نے عرب ثالثوں کی جانب سے مصر جانے کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران عرب ثالثوں نے حماس کے شہید سربراہ یحییٰ سنوار کو غزہ جنگ چھوڑ کر مصر جانےکا موقع دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یحییٰ سنوار نے عرب ثالثوں کی جانب سے مصر جانے کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا اور جنگ کا میدان چھوڑنے کے بجائے اپنی سرزمین پر رہنے کو ترجیح دی تھی اور کہا تھا کہ میں فلسطینی سرزمین پر ہوں۔

رپورٹ کے مطابق سنوار نے قبول کیا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں ان کی شہادت کا امکان ہے۔ سنوار کی تجویز تھی کہ میری شہادت کے بعد حماس کو ایک لیڈر شپ کونسل کا انتخاب کرنا چاہیے۔

امریکی اخبار کے مطابق سنوار کا کہنا تھا کہ اگر میں شہید ہوگیا تو اسرائیل مختلف پیشکشں کرےگا لیکن حماس کو ہار نہیں ماننی چاہیے۔

خیال رہے کہ حماس سربراہ یحییٰ سنوار 16 اکتوبر کو غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ لڑتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔

یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی ایک پرانی ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں کسی تقریب سے خطاب کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.