امریکا نے 26 اداروں پر پابندیاں عائد کردیں

0 6

 

امریکا کی جانب سے پاکستان اور ایران کے ہتھیاروں اور ڈرون پروگرام میں مدد پر26 اداروں پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے 26 سے زائد اداروں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کردیا ہے، جو پاکستان اور ایران میں ہتھیاروں اور ڈرون ترقیاتی پروگراموں کی مبینہ حمایت کے ساتھ ساتھ یوکرین میں روس کی جنگی کوششوں میں مدد کے دیگر مسائل میں ملوث تھے۔

 

امریکی وزارت کامرس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جن 26 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں سے زیادہ تر پاکستان، چین، اور یو اے ای میں واقع ہیں۔

 

بیان کے مطابق ان کمپنیوں پر برآمدی کنٹرولز کی خلاف ورزی، ”تشویشناک ہتھیاروں کے پروگراموں“ میں ملوث ہونے، یا روس اور ایران پر امریکی پابندیوں اور برآمدی کنٹرولز سے بچنے کا الزام ہے۔

 

اس کے علاوہ ایڈوانسڈانجینئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن کے لیے بطور فرنٹ کمپنی، پروکیورمنٹ ایجنٹس کام کررہی تھی 7 دوسری کمپنیاں جنوبی ایشیائی ملک کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں شراکت دار تھیں۔

 

امریکا کے مطابق متحدہ عرب امارات کو سپلائی کرنے والی3، مصر ایک، چین کو سپلائی کرنے والی6 کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

 

صنعت اور سیکیورٹی کے لیے تجارتی وزیر ایلن ایسٹیو کے مطابق ”ہم بدعنوان عناصر سے امریکی قومی سلامتی کی حفاظت میں چوکنا ہیں۔“

 

امریکا نے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ غیرملکی پارٹیاں ہمارے قوانین سے متعلق ڈھٹائی یا غیر قانونی طرز عمل میں ملوث ہوں گی تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

 

اسسٹنٹ سکریٹری برائے تجارت و ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن تھیا روزمین کینڈلر کا کہنا ہے کہ ایران اور جنوبی ایشیائی ملک کے میزائل پروگرام امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، ان کی مدد امریکی ٹیکنالوجیز سے کسی صورت نہیں کی جاسکتی۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.