دنیا کا پہلا پرائیویٹ اسپیس اسٹیشن اندر سے کیسا ہوگا؟

0 4

متعدد افراد بچپن میں خلا میں جانے کا خواب دیکھتے ہیں مگر انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) ہمارے خیالات جتنا اچھا نہیں۔

وہاں جانے والے خلا باز فون بوتھ کے حجم کے کمروں میں سونے پر مجبور ہوتے ہیں اور اکثر ہفتوں تک ایک ہی لباس پہنے رکھتے ہیں۔

مگر اب دنیا کا پہلا پرائیویٹ اسپیس اسٹیشن خلا میں جانے کے لیے تیار ہے۔

ہیون 1 نامی یہ اسپیس اسٹیشن آئی ایس ایس کے مقابلے میں بہت زیادہ جدید اور سہولیات سے لیس ہے۔

اس میں بڑے بستر، جم اور دیگر متعدد آسائشات خلا بازوں کو دستیاب ہوں گی۔

اس اسپیس اسٹیشن کو پیٹر رسل کلارک نے ڈیزائن کیا ہے جو ماضی میں ایپل کے ساتھ بھی کام کرچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بغیر کشش ثقل کے رہنا خلا بازوں کے لیے منفرد چیلنجز کا باعث بنتا ہے، مگر ان کے لیے زیادہ آرام دہ ماحول کو تشکیل دینے سے کافی کچھ بدل سکتا ہے۔

باہر سے دیکھنے میں یہ کسی عام اسپیس کرافٹ جیسا نظر آتا ہے مگر اس کا اندرونی حصہ آئی ایس ایس کے مقابلے میں بہت زیادہ بہتر ہے۔

کمپنی کے مطابق ہیون 1 کا اندرونی حصہ نرم ہے اور لوگوں کے تحفظ کے لیے تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں تاکہ انہیں ہوا میں تیرتے ہوئے مسائل کا سامنا نہ ہو۔

اس کے کمرے خلا بازوں کو ماحول میں آنے والی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے میں مدد فراہم کریں گے جبکہ ان کی تفریح اور آن لائن کمیونیکیشن کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔

کشش ثقل کے بغیر کسی اسپیس اسٹیشن کے کمرے میں سونا خلا بازوں کے لیے چیلنج ثابت ہوتا ہے مگر اس نئے اسپیس اسٹیشن میں اس مسئلے کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

اس اسپیس اسٹیشن کی تعمیر کے اخراجات کے بارے میں تو کچھ نہیں بتایا گیا مگر کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے لانچ کرنے کے وقت تک وہ ایک ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.