یوکرین کے صدر زیلنسکی نے نیٹو کے سامنے روس پر ’فتح کا منصوبہ‘ پیش کر دیا

0 4

برسلز: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے نیٹو کے سامنے روس پر اپنی ’فتح کا منصوبہ‘ آشکار کر دیا ہے۔

روئٹرز کے مطابق گزشتہ روز بدھ کو دیر گئے نیٹو نے اپنا نظر ثانی شدہ ایجنڈا شائع کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی آج جمعرات کو نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

زیلنسکی نے بدھ کو اپنے ’’وکٹری پلان‘‘ کی بھی نقاب کشائی کی، اور اتحادیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اگلے سال روس کے ساتھ اس جنگ ​​کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اس لیے اس کوشش میں کیف کو مضبوط کرنے کے لیے وہ فوری اقدامات کریں۔

اس سے قبل بدھ کو نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ زیلنسکی کے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ ہیں، اور اگلے اقدامات کیا کرنے ہیں، اس حوالے سے وہ رکن اتحادی ممالک سے رابطے میں ہیں۔

انھوں نے کہا ’’ہم بلاشبہ فتح کے منصوبے پر اتحادیوں کے ساتھ ہر ہر مرحلے اور قدم پر بہت زیادہ بحث کر رہے ہیں، اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے کسی بھی موقع کو نظر انداز نہیں کر رہے ہیں۔‘‘

ایک طرف ماسکو کی افواج یوکرین میں پیش قدمی کر رہی ہیں اور دوسری طرف یوکرین کو بجلی کی عدم موجودگی میں سخت سردی کا موسم لپیٹ میں لینے والا ہے، ایسے میں زیلنسکی نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ان وکٹری پلان 5 اہم نکات پر مشتمل ہے، اور یہ تمام نکات اتحادیوں کے ہاتھ میں ہیں، جن میں ’’نیٹو میں فوری شامل ہونے کی غیر مشروط دعوت‘‘ اور ’’ہتھیاروں کی حمایت‘‘ شامل ہیں۔

دوسری طرف نیٹو کے نئے سربراہ مارک روٹے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ ایک مضبوط اشارہ ہے، لیکن جس قسم کے حالات ہیں اس میں وہ مجموعی طور پر اس کی حمایت کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ ادھر روس نے بھی کہا کہ ابھی اس پر تفصیل سے تبصرہ کرنا قبل از وقت ہے، تاہم کیف کو ’’ہوش میں آنے‘‘ اور ان پالیسیوں کی مہملیت کا احساس کرنے کی ضرورت ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.