امام حسن عسکری کی شہادت تاریخ اسلام المناک سانحہ ہے،آیت اللہ یعقوبی

0 29

مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت المناک سانحہ ہے جب متوکل عباسی نے امام علی نقی علیہ السلام کو جبری طور پر سرمن رائے بلایا تو آپؑ کی عمر چند برس تھی آپؑ اپنے والد کے ہمراہ جانا پڑا۔

آپؑ اگرچہ مشکل ترین دور دیکھا لیکن آپؑ نے تبلیغات کا سلسلہ جاری رکھا۔مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ جس طرح دیگر آئمہ طاہرین علیھم السلام کو اپنے اپنے ادوار کے حکمران اپنے دنیا پرستی کی راہ میں حائل رکاوٹ سمجھتے تھے اسی طرح آپؑ کیلئے بھی انتہا کی مشکلات پیدا کی گئیں ۔

حکمرانوں کو ہمیشہ خوف رہا کہ لوگ آئمہ طاہرینؑ میں سے کسی نہ کسی کو اپنا بادشاہ وقت تسلیم کرلیں گے حالانکہ آئمہ طاہرین علیھم السلام میں سے ہر ایک کیلئے دنیا کی حکومت کی اہمیت رائی کے دانے کی برابر بھی نہیں تھی۔

مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ عہدواثق میں آپؑ کی ولادت ہوئی اورمتوکل کی حکومت کے کچھ ایام میں بھی آپؑ کا بچپنا گزرا،متوکل آل محمد کی دشمنی میں اتنا سخت گیر تھا کہ اس نے آل محمدکی تعریف کرنے کے جرم میں ابن سکیت شاعرکی زبان گدی سے کھنچوادی۔

مستعین باللہ اورمعتز باللہ نے آلِ محمد پر ظلم وستم کو جاری رکھاحتی کہ معتز نے امام علی نقی علیہ السلام کو شہید کروادیا اور امام حسن عسکری کو یتیمی کا دکھ جھیلنا پڑا۔مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ امام علی نقی علیہ السلام کی شہادت کے بعدامام حسن عسکری علیہ السلام مزید خطرات میں گھرگئے کیونکہ حکومت کارخ اب آپؑ ہی کی طرف رہ گیا آپ کوکھٹکا لگاہی تھا کہ حکومت کی طرف سے عمل درآمدشروع ہوگیا ۔

معتزنے ایک سخت گیر آدمی کی حراست اورنظربندی میں امام حسن عسکری کودیدیا اس نے آپ کوستانے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا لیکن آخرمیں وہ آپ کامعتقدبن گیا،آپؑ کی عبادت گزاری اورروزہ داری نے اس پرایساگہرااثرکیا کہ اس نے آپ کی خدمت میں حاضرہوکرمعافی مانگ لی اورآپ کودولت سراتک پہنچایا۔ مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ امام حسن عسکری کی شہادت کوئی عام سانحہ نہیں ہے بلکہ امامت کا براہ راست ہاتھ دنیا کے سروں سے اُٹھ گیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.