امت مسلمہ کو تمام تر اختلافات بالائے طاق رکھ اتحاد کی فضا قائم کرنی چاہیے،آیت اللہ یعقوبی

0 42

نجف اشرف(فارن ڈیسک) مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو تمام تر اختلافات بالائے طاق رکھ اتحاد کی فضا قائم کرنی چاہیے۔ اسلام انسانوں کی عملی زندگی میں تمام فرزندان توحید کا محتاج ہے ہمیں بطور اُمت ایک دوسرے کا ہر طرح خیال رکھنا چاہیے آپس کے فقہی و تاریخی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک دوسرے کیلئے مددگار ہونا چاہیے اور عزت کا خیال رکھنا چاہیے ۔

مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ)نے کہا ہے کہ اسلام فرزندان توحید کے ذریعے ہی توحید کے پیغام کو پھیلانے اور اس کے اصولوں کو دنیا تک پہنچانے میں مددگار ہے۔ اسلام کے ابتدائی دنوں میں، جب پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے توحید کا پیغام لوگوں تک پہنچایا تو ان کے اہلبیت اور پیروکاروں نے بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کیا۔

وہ وقت آنے کے ساتھ، ان مشکلات کے باوجود توحید کا پیغام پھیلتا گیا اور اسلام کا پیغام دنیا بھر میں پہنچ گیا اور آج دنیا کے ہر خطہ میں دین اسلام کے پیروکار بڑی تعداد میں موجود ہیں۔مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ تمام مسلمانوں کو آپس کے اختلافات ختم کر کے، اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینا چاہیے۔

اسلامی تعلیمات اور اصول ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ ہم اختلافات کے باوجود ایک دوسرے کے ساتھ محبت، احترام اور اخلاق کے ساتھ پیش آئیں۔ قرآن اور حدیث میں بھی امت مسلمہ کو اتحاد کی اہمیت اور اختلافات کو نظر انداز کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔

اتحاد اور بھائی چارے کی بنیاد پر ہم زیادہ مضبوط اور مؤثر طریقے سے اپنے مسائل حل کر سکتے ہیں اور مشترکہ مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی کوشش کریں اور آپس کے اختلافات کو معقولیت کے ساتھ حل کریں۔مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے کہا ہے کہ اسلام امن و آشتی کا دین ہےاسلامی تعلیمات میں امن، صلح، اور محبت پر زور دیا گیا ہے۔

قرآن مجید اور حدیث میں مسلمانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک، احترام، اور بھائی چارے کے اصولوں پر عمل کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔سورۃ مائدہ میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوَّا مِيْنَ لِلّٰهِ شُهَدَاۤءَ بِالْقِسْطِ ۖ وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰۤى اَ لَّا تَعْدِلُوْا ۗ اِعْدِلُوْاۗ هُوَ اَقْرَبُ لِلتَّقْوٰى ۖ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ ۔’’ اےایمان والو! خدا کے لئے قیام کرنے والے اور انصاف کے ساتھ گواہی دینے والے بنو اور خبردار کسی قوم کی عداوت تمہیں اس بات پر آمادہ نہ کردے کہ انصاف کو ترک کردو -انصاف کرو کہ یہی تقوٰی سے قریب تر ہے اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے‘‘خدا نے صاحبانِ ایمان کو ہمیشہ عداوت کے خاتمہ کی تلقین کی ہے جبکہ پیغمبر اکرمﷺ نے بھی اپنی زندگی میں امن و آشتی کی تعلیم دی اور اپنے عمل سے اس کی مثال قائم کی۔

انہوں نے کبھی بھی ظلم، تشدد یا نفرت کی حمایت نہیں کی بلکہ ہمیشہ صلح اور تعاون کی طرف مائل رہے۔اسلامی معاشرت میں معاشرتی انصاف، انسانی حقوق، اور امن کی قدر کی جاتی ہے، اور مسلمانوں کو یہ سکھایا گیا ہے کہ اپنے معاملات کو پر امن طریقے سے حل کریں اور دوسروں کے حقوق کا احترام کریں۔مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ محمد الیعقوبی (دام ظلہ) نے مزید کہا ہے کہ امت مسلمہ کے آپس میں اختلافات ملت کو کمزور کرتے ہیں اس لیے وقت کا تقاضہ ہے کہ اب ایک دوسرے کے عقائد و نظریات کو نظر انداز کرتے ہوئے اتحاد کی فضا قائم کی جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.