بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے اپنی سرپرست ہندوتوا حامی جماعت آر ایس ایس سے اختلافات

0 34

 

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اپنی سرپرست ہندوتوا حامی جماعت آر ایس ایس سے اختلافات سامنے آگئے۔

 

بھارتی اخبار کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کو حالیہ انتخابات میں پارلیمنٹ میں اکثریت کھونے اور بنگلادیش میں اتحادی حسینہ واجد حکومت ختم ہونے سے خارجہ پالیسی کو دھچکہ لگنے کے بعد اب اپنی پارٹی اور ہندو قوم پرست تنظیم آر ایس ایس کے درمیان بڑھتی دوریوں جیسے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔

 

بھارتی اخبار نے لکھا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے تعلقات میں دراڑ بی جے پی کے  صدر کے بیان سے پڑی جس میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اب آر ایس ایس کی ضرورت نہیں رہی۔

 

جواباً  آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھگوت نے مودی حکومت سے ریاست منی پور کو مستحکم کرنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کر دیا جہاں مودی حکومت مہینوں بعد بھی امن و امان قائم کروانے میں ناکام رہی ہے۔

 

آر ایس ایس رہنماؤں نے پارلیمنٹ میں اکثریت نہ ملنے کو بی جے پی کے تکبر کی سزا بھی قرار دیا۔

 

بھارتی اخبار لکھتا ہے کہ مودی کو اقتدار میں رہنے اور آر ایس ایس کو ہندوتوا نظریے کے پھیلاؤ کو نقصان سے بچانے کے لیے ایک دوسرے کی ضرورت ہے اور یہی نظریہ ضرورت دونوں جماعتوں کو اختلافات بات چیت سے حل کرنے پر آمادہ کر رہا ہے۔

 

معاملات کو بات چیت سے حل کرنے کی کوششوں کا نتیجہ آر ایس ایس کے 31 اگست سے 2 ستمبر کے درمیان ہونے والے سالانہ اجلاس کے بعد سامنے آنے کی توقع ہے۔

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.