جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام راستے بند کیے گئے تو حکومت ہٹانے کی تحریک شروع کرسکتے ہیں۔
ہمارے ساتھ حکومت نے معاہدہ کیا اس کو 20 دن گزر گئے ہیں۔ بجلی کے ٹیرف میں پورے پاکستان میں کمی ہونا چاہیے۔ تمام راستے بند کیے گئے تو حکومت ہٹانے کی تحریک شروع کرسکتے ہیں۔آج کی ہڑتال جماعت اسلامی اور تاجروں کی نہیں پوری پاکستانی قوم کی ہڑتال ہے۔ ہمارا مسلہ پاکستان کے عوام اور ان کے مسائل ہیں۔
کراچی سے لے کر کے پی کے اور پنجاب کے عوام اظہار یکجتی کر رہے ہیں۔ اب ایسا نہیں چلے گا کہ آپ بجلی مہنگی کریں اور بے جا ٹیکس لگائیں۔ اب آئی پی پی کا بوجھ پاکستانی برداشت نہیں کریں گے۔ یہ مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال پہلا قدم ہے اس کے بعد تمام تاجر تنظیموں اور سیاسی و سماجی شخصیات سے مشاورت شروع کی جائے گی۔
جب باجوہ صاحب کی ایکسٹینشن ہوئی تو تمام سیاسی جماعتوں نے حمایت کی تھی۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ کسی بھی اہم شخصیت کی مدت میں توسیع کے لیے ضابطہ موجود ہے۔ ایکسٹینشن کے معاملات کی وجہ سے سیاستدانوں نے ایک دوسرے سے میل ملاپ شروع کیا ہے۔