پاکستانی ٹیم کے بعض کھلاڑیوں کو بنگلا دیش اے کیخلاف شاہینز کی جانب سے کھلانے کی تجویز
بنگلا دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں کو پریکٹس دینے کے لیے بنگلا دیش اے کے خلاف پاکستان شاہینز کی جانب سے کھلانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
اس تجویز میں محسن نقوی کے دست راست وقار یونس کی مشاورت اہم ہے،بابر اعظم، محمد رضوان،نسیم شاہ اور دیگر کھلاڑیوں نے حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلا ہے اس لیے یہ کھلاڑی تربیتی کیمپ میں شریک ہوں گے۔
بنگلا دیش اے کے خلاف 10اگست سے اسلام آباد کلب میں ہونے والے چار روزہ میچ میں جیسن گلسپی پاکستان شاہینز کے ہیڈ کوچ ہوں گے یا وہ ٹیم کے ساتھ رہیں گے تاکہ کھلاڑیوں کو قریب سے دیکھ کر انہیں کس پوزیشن میں کھلانے اور ان کی فارم کے بارے میں علم ہوسکے، جیسن گلسپی 6 اگست کو پاکستان واپس آرہے ہیں۔
سلیکٹرز محمد یوسف اور اسد شفیق ،شان مسعود اور جیسن گلسپی کی مشاورت سے ٹیسٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نئے کنسلٹنٹ وقار یونس نے ہیڈ کوارٹر میں نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعدکام شروع کردیا ہے اور جمعرات کو لاہور میں ہونے والی پہلی میٹنگ میں انہوں نے بنگلا دیش اے کے خلاف پاکستان شاہینز کی سلیکشن پالیسی کا جائزہ لیا اور اس بات پر غور کیا گیا کہ پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے وہ کھلاڑی جو جنوری میں سڈنی ٹیسٹ کے بعد سے پاکستان کے لیے نہیں کھیلے انہیں بنگلا دیش اے کے خلاف دس اگست سے شروع ہونے والے چار روزہ میچ میں موقع دیا جائے گا۔
چار روزہ میچ 10سے13اگست تک اسلام آباد کلب میں کھیلا جائے گا اور دس اگست سے پنڈی اسٹیڈیم میں پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کا تربیتی کیمپ بھی شروع ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بنگلا دیش اور پاکستان شاہینز اور بنگلا دیش اے ٹیم کی سیریز ایک ساتھ ہوں گی اس لیے کیمپ میں کھلاڑیوں کا بڑا پول بنایا جائے گا تاکہ ضرورت پڑنے پر شاہینز کے کھلاڑیوں کو پاکستان ٹیم میں موقع دیا جاسکے۔
پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں عبداللہ شفیق،ابرار احمد،سعود شکیل،نعمان علی سمیت چھ سے سات کھلاڑیوں نے جنوری سے کوئی چار روزہ میچ نہیں کھیلا انہیں پریکٹس کی ضرورت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین محسن نقوی سے اختیارات ملنے کے بعد وقار یونس نے میٹنگ میں پالیسی بنانے پر ضرور دیا اور کوشش کی گئی کہ سلیکٹر بڑا پول بنائیں تاکہ کھلاڑی ٹیسٹ سیریز کو سامنے رکھتے ہوئے پریکٹس میں رہیں۔