سینیٹ کمیٹی اجلاس،پاکستانی لیبر پر شدید تحفظات، خلیجی ممالک نے رخ افریقا کی جانب موڑ دیا

0 37

وزارت اوورسیز حکام نے سینیٹ کمیٹی کو خلیجی ممالک میں پاکستانی مزدوروں سے متعلق شکایتوں کے انبار لگاتے ہوئے بتایا کہ مشرقی وسطیٰ کے ممالک نے اپنا رخ پاکستان کے بجائے افریقا کی جانب موڑ دیا ہے جو انتہائی تشویشناک بات ہے۔

چیئرمین سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانی کا اجلاس ہوا جس میں حکام وزارت سمندر پار پاکستانی کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔

حکام وزارت سمندر پار پاکستانی کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نیشنل امیگریشن اینڈ ویلفئیر پالیسی اس وقت 90 فیصد مکمل ہو چکی ہے، ہمارے ماتحت ادارے بزنس میں آسانی کے حوالے سے رکاوٹ ہیں، اس میں آسانی کے لیے 120 ترامیم تجویز کی ہیں۔

حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ اوور سیز پاکستانیز فاؤنڈیشن (او پی ایف) کا 6 سال بعد نیا بورڈ بن گیا ہے، ای او بی آئی ابھی وفاق کے پاس ہے، ای او بی آئی 60 سے 65 ارب پنشن دے رہی ہے جو آئندہ چند سالوں میں 100 ارب روپے ہو جائے گی، ای او بی آئی میں انشورڈ افراد ایک کروڑ سے زیادہ ہیں، 4 لاکھ 27 ہزار افراد کو پنشن دی ہے، ای او بی آئی میں اس سال ریکارڈ 60 ارب روپے وصولی ہوئی ہے۔

اوور سیز حکام نے بتایا کہ ہمارے 96 فیصد افراد خلیجی ممالک میں جا رہے ہیں، 6 سے 8 لوگ ملک سے باہر جاتے ہیں جبکہ 2، 3 لاکھ لوگ واپس بھی آ جاتے ہیں، دبئی کےساتھ مسائل ہیں، وہ کہہ رہےآپ سے 16 لاکھ کا زبانی کوٹہ تھا لیکن آپ 18 لاکھ پر آگئے ہیں، ملایشیا میں لوگ ایک سال کے معاہدے پر گئے اور وہیں رک گئے پھر جیل میں جاتے ہیں۔

حکام کو بتایا گیا کہ ہالینڈ، فرانس اور امریکا میں اینٹی امیگریشن جذبات ہے، عراق میں لوگ غائب ہوئے ان کی درست تعداد معلوم نہیں جبکہ جاپان نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) کی الیکٹرکل انجینئرنگ کی پوری کلاس اپنے پاس بلا لی،

حکام وزارت سمندر پار پاکستانیز کا کہنا تھا ہم 6 سے 8 لاکھ لوگ بارڈر کے ذریعے باقاعدہ بھیج رہے ہیں، پھر بھی کشتیوں میں کون لوگ پکڑے جا رہے ہیں، یہ پاکستان کا تشخص خراب کر رہے ہیں، باہر والے ہم سے تنگ ہیں۔

حکام کا کہنا تھا دبئی میں خواتین بیٹھی ہوتی ہیں اور پاکستانی ان کے سامنے ویڈیوز بنانا شروع کر دیتے ہیں، دبئی میں پاکستانی وی لاگرز لوگوں سے غزہ سے متعلق سوال شروع کر دیتے ہیں، یو اے ای نے دبے الفاظ میں یہ کہا ہےکہ بھیجنے والے لوگوں کے رویہ بہتر بنانے کی تربیت نہ کی تو مسائل پیدا ہوں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ یورپی یونین کہتا ہےآپ ایف آئی اے کا نظام، بارڈر کنٹرول بہتر کریں ہم آپ کو ملازمت میں چھوٹا کوٹا دیں گے، کل یورپی یونین کی ٹیم آرہی ہے، ہم بارڈ اور انسانی اسمگلنگ کو کنٹرول نہیں کریں گے تو پھنس جائیں گے۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز کے حکام کا کہنا تھا مشرق وسطیٰ کے ممالک میں ایک نرس کی تنخواہ چھ مزدوروں سے زیادہ ہے، ہمیں خلیجی ممالک والوں نے کہا کہ آپ کے لوگوں کا مسئلہ ہے، کویت والے کہتے ہیں کہ آپ کی نرس کو کہو کہ مریض کو اٹھا کر بٹھا دوتو کہتی ہے کہ یہ وارڈ بوائے کا کام ہے، کویت والے کہتے ہیں کہ ہماری نرس ان کی زبان نہیں سیکھتی، نرس کویت میں 6 ماہ رہ کر کہتی ہیں کہ اسے یورپ بھیجو، قطر نے کہا کہ پاکستانی لیبر عجیب ہے کہ اگر لیبر کو ہیلمٹ پہناؤ تو وہ انکار کر دیتے ہیں، سعودی عرب نےکہا ہے کہ تکامل ہماری اتھارٹی ہے جو اس ٹیسٹ کو کلیئر کرے گا اسے ہم نوکری دیں گے۔

حکام نے بتایا کہ مشرق وسطیٰ کارخ اب افریقا کی جانب ہو گیا ہے، یہ ہمارے لیے تشویشناک ہے، افریقا کی لیبر ہم سے بھی سستی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.