مستونگ،بلوچ یکجہتی کمیٹی کا قومی شاہراہ پر دھرنا تیسرے روز جاری، 20 افراد زیر حراست

0 40

مستونگ میں گوادر جلسے میں شرکت سے روکے جانے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کا قومی شاہراہ پر دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے جبکہ گوادر سمیت مختلف مقامات پر دھرنوں کے باعث قومی شاہراہ بند ہے۔

قومی شاہراہ بند ہونے سے کراچی، خضدار، حب، قلات،سوراب، تربت، پنجگور اور گوادر جانے والی ٹریفک متاثر ہے۔

گوادر میں مکران کوسٹل ہائی وے ایم ایٹ سمیت تمام راستے بند ہیں، تربت، گوادر سمیت مکران کی رابطہ سڑکیں بند ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور مختلف مقامات پر مال بردار اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے قائدین سے مذاکرات کیلئے وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو گوادر پہنچ گئے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ لاپتا افراد کو بازیاب کرایا جائے، وسائل پرقبضے کا خاتمہ کیا جائے اور بلوچستان کے تمام وسائل مقامی لوگوں کی خوشحالی پر خرچ کیےجائیں۔

اُدھر گوادر میں دھرنے کے شرکا نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ پولیس نے 20 افراد کو حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب بلوچستان اسمبلی سے خطاب میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ماہ رنگ بلوچ کو مذاکرت کی دعوت دے دی تاہم ان کا کہنا تھا کہ جتھوں کو امن وامان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.