صیہونی سکیورٹی کابینہ نے حکومت کو حزب اللہ کیخلاف راکٹ حملوں کا اختیار دیدیا

0 40

 

مقبوضہ گولان میں دھماکے کے بعد صیہونی حکومت اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، صیہونی حکومت کے بعد امریکا نے بھی صیہونی حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے مقبوضہ گولان میں دھماکے کا الزام حزب اللہ پر عائد کر دیا۔

 

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے امریکا صیہونی حکومت کی سلامتی کی مکمل حمایت کرتا ہے، حملے کے بعد اسرائیل، لبنان حکام سے رابطے میں ہیں۔

 

صیہونی میڈیا کے مطابق صیہونی حکومت نے بیروت پر حملے کی تیاری کر لی ہے۔

 

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی سکیورٹی کابینہ کا اجلاس میں مقبوضہ گولان حملے کے جواب میں لبنان میں حزب اللہ کیخلاف راکیٹ حملوں کا اختیار نیتن یاہو اور وزیر دفاع کو سونپ دیا گیا ہے۔

 

صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صیہونی فوج لبنان میں حزب اللہ کیخلاف محدود لیکن مضبوط ایکشن لے گی۔

 

دوسری جانب ایران نے صیہونی حکومت کو کسی بھی نئی مہم جوئی سے باز رہنے کیلئے خبردار کر دیا ہے جبکہ حزب اللہ کی جانب سے گولان حملے کے صیہونی الزامات کو مسترد کردیا گیا تھا۔

 

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی کا کہنا تھا کہ صیہونی رجیم کے لبان پر حملے جیسی غیر ذمہ دارانہ کوئی مہم جوئی خطے میں جنگ کے اسکوپ اور عدم استحکام میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔

 

حزب اللہ کی جانب سے گولان حملے کے ذمہ داروں کے تعین کیلئے عالمی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔

 

لبنانی وزیرخارجہ کا کہنا ہے صیہونی حکومت کا لبنان پر حملہ علاقائی جنگ کا سبب بنے گا۔

 

لبنان کے ڈپٹی پارلیمانی اسپیکر کا کہنا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، نہ ہی حزب اللہ کو گولان کے شہر مجدل شمس پر بم حملے میں کوئی دلچسپی ہے۔

 

عرب ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ثالث کار ہم سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ہم  تنازعے کو پھیلنے سے روکنے کیلئے کوشاں ہیں، ہم جنگ نہیں چاہتے تاہم غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے چھپانے کیلئے صیہونی حکومت تنازع میں اضافہ چاہتا ہے۔

 

ادھر امریکی ایلچی ایموس ہوشسٹین کا کہنا تھا کہ انہیں صیہونی مشکلات کا اندازہ ہے، لبنان متحد ہے اور اگر صیہونی حکومت اپنے حملوں کو پھیلانے کا اقدام کرتا ہے تو لبنان زیادہ متحد ہو جائے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کو سمجھنا ہوگا کہ جنگ سے ان کے شہری شمالی شہروں میں اپنے گھروں کو واپس نہیں آ سکتے۔

 

عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے گولان حملے کے جواب میں صیہونی کارروائیوں کے پیش نظر جنوب اور مشرقی لبنان میں صیہونی حملوں کے ممکنہ اہداف کے مقامات کو خالی کردیا ہے۔

 

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے تحمل کا مطالبہ کیا ہے۔

 

واضح رہے کہ مقبوضہ گولان میں صیہونی تنصیبات پر راکٹ حملے میں 10 صیہونی ہلاک ہوگئے تھے۔

 

صیہونی میڈیا کے مطابق مقبوضہ گولان کے گاؤں مجدل شمس پر 40 میزائل فائر کیے گئے تاہم صیہونی ڈیفنس سسٹم میزائل روکنے میں ناکام رہا۔

 

صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ میزائل گرنے کے وقت یہودی آبادکار میونسپلٹی عمارت کے باہر جمع تھے جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے جن میں بچے بھی شامل تھے جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

 

لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے گولان حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی تاہم صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ ہماری انٹیلی جنس کے مطابق مجدل شمس پر راکٹ حملے حزب اللہ نے کیے۔

 

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.