سوشل میڈیاکے ذریعے ملک میں افراتفری پھیلانے والوں پر شکنجہ سخت، جے آئی ٹی تشکیل

0 36

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی جی اسلام آباد پولیس کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ملزمان کی نشاندہی کرے گی جس کے بعد ان کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق آئی جی اسلام آباد پولیس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کنوینر ہوں گے جبکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم، ڈائریکٹر کاؤنٹر ٹیرر ازم ونگ ایف آئی اے، ڈی آئی جی انسویسٹی گیشن اسلام آباد پولیس اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی اسلام آباد پولیس جے آئی ٹی کے ممبران ہوں گے۔

نجی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق فائر وال کو تجرباتی بنیادوں پر چلائے جانے سے ملک میں سوشل میڈیا کی رفتار کم ہوگئی ہے اور یہ بات اس صورتحال سے آگاہ باخبر حکام نے بتائی ہے جب کہ یہی وجہ ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ پر مبنی کاروبار کے مستقبل کے حوالے سے خوف پیدا ہوگیا ہے۔

حکام نے کہا کہ ٹرائل ختم ہونے کے بعد انٹرنیٹ ٹریفک اور رفتار معمول پر آجائے گی، حکومت نے یہ فلٹرنگ سسٹم حاصل اور اسے نصب کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 30 ارب روپے سے زائد رقم مختص کر رکھی ہے۔

فائر وال پر کام رواں سال جنوری سے جاری ہے جس میں سسٹم کی خریداری اور اسے نصب کیے جانے کے امور شامل ہیں، اب یہ سسٹم نصب ہوچکا ہے اور اسے شروع کیا جا رہا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سسٹم کا کنٹرول دینے میں کچھ ہفتے لگیں گے۔

اس سسٹم کا مقصد سوشل میڈیا کے ایسے انفلوئنسرز کو کنٹرول کرنا ہے جو حکومت کی نظر میں جعلی خبریں پھیلانے میں ملوث ہیں، فائر وال کا مقصد ان انفلوئنسرز کے مواد کو چھپانا یا اسے بلاک کرنا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.